• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

100 فیصد ویکسینیٹیڈ عملے والے اسکول 30 اگست سے کھل جائیں گے، وزیر تعلیم سندھ

شائع August 23, 2021
صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ نجی اداروں کے تقریباً 80 اساتذہ اور عملہ ویکسین لگوا چکا ہے — ڈان نیوز
صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ نجی اداروں کے تقریباً 80 اساتذہ اور عملہ ویکسین لگوا چکا ہے — ڈان نیوز

صوبہ سندھ کے وزیر تعلیم سردار علی شاہ نے اعلان کیا ہے کہ ایسے اسکولز کو 30 اگست سے کھولنے کی اجازت دے دی جائے گی، جن کے 100 فیصد عملے نے ویکسین لگوالی ہے۔

کراچی میں پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے سردار علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہمیں ہدایات دی گئی تھیں کہ اسکول مزید 7 روز بند رکھے جائیں کیونکہ عاشورہ کے بعد کیسز میں اضافے کا امکان تھا، اس لیے ہم نے مستقل حل کی طرف جانے کا سوچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مستقل حل ویکسی نیشن ہے، پہلے ویکسی نیشن کی شرح سرکاری و نجی اسکول میں کم تھی، اب ویکسی نیشن کی شرح بڑھی ہے، جو والدین ویکسین لگوا چکے ہیں ان کے بچے اسکول جاسکتے ہیں، کورونا سے جان چھڑانے کا اور کوئی حل نہیں ہے ماسوائے ویکسین کے کیونکہ اس سے ہم کافی حد تک خود کو بچا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مکمل مانیٹرنگ کے بعد رپورٹ حاصل ہوئی ہے کہ نجی اداروں کے تقریباً 80 اساتذہ اور عملہ ویکسین لگوا چکا ہے جس کے بعد میں نے اور وزیر اعلیٰ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اسکولز جہاں عملے اور اساتذہ کی 100 فیصد ویکسی نیشن مکمل ہو چکی ہے انہیں 30 اگست سے کھول دیا جائے گا، باقی اسکولز جیسے ہی ویکسین رپورٹ جمع کروادیں گے انہیں کھولنے کی اجازت دے دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: تعلیمی ادارے بتدریج کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، شفقت محمود

صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ تعلیم ایک بہت بڑا محکمہ ہے، سماج کا بہت بڑا حصہ اس سے منسلک ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ویکسی نیشن کی شرح بڑھے تاکہ بار بار لاک ڈاؤن کے مسائل سے بچ سکیں، اس کا ایک ہی حل ہے کہ والدین کو پابند کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ تمام ایسوسی ایشن کے نمائندگان کے ساتھ آج اجلاس ہوا ہے، ان کے جو مسائل تھے ہم نے سنیں اور انہوں نے ہماری بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کا فیصلہ قائم رہے گا کہ 50 فیصد حاضری کے ساتھ ہفتے کے 6 روز اسکول کھلیں گے، تین دن ایک شفٹ ہوگی اور تین دن دوسری شفٹ ہوگی، پی سی آر ٹیسٹ کی سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ اسکول میں کوئی کیس نہ آئے۔

سردار علی شاہ نے اعلان کیا کہ 30 اگست سے صوبے بھر میں وہ تعلیمی ادارے کھول دیے جائیں گے جن کا 100 عملہ ویکسین لگوا چکا ہے۔

مزید پڑھیں: 'کورونا کی کم شرح والے اضلاع میں تعلیمی ادارے 7 جون سے کھول دیے جائیں گے'

انہوں نے کہا کہ نجی اسکولوں کی جانب سے درخواست کی گئی تھی کہ اساتذہ کو اسکول کھولنے سے قبل آنے کی درخواست دی جائے تاکہ تعلیمی سال کی منصوبہ بندی کی جاسکے، جس کے بعد انہیں کل سے ویکسینیٹڈ اسٹاف کو بلانے کی اجازت دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں میں تنخواہ روکنے کی تنبیہ کرنے پر ملازمین میں ویکسی نیشن کا رجحان بڑھا ہے اور 90 فیصد ملازمین ویکسین لگوا چکے ہیں۔

سردار شاہ نے کہا کہ والدین کے شناختی کارڈ نمبر لیے جائیں گے تاکہ چیک کیا جاسکے کہ انہوں نے ویکسین لگوائی ہے یا نہیں، کورونا وائرس سے بچے متاثر ہو رہے ہیں، کل راولپنڈی میں بچوں میں کورونا وائرس کے 12 کیسز سامنے آئے، ہم مستقل حل کی طرف جارہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر پیر سے مکمل طور پر اسکول کھول دیے جاتے تو ویکسی نیشن کی شرح کم ہوجاتی، ہمارا بنیادی مقصد یہ ہے کہ والدین میں ویکسین لگوانے کی شرح بڑھے تاکہ اسکول مستقل کھولے جاسکیں، اسکولوں کے حوالے سے جو فیصلہ کیا گیا وہ ہمارا مشترکہ فیصلہ تھا، یہ کہنا غلط ہے کہ وزیر اعلیٰ کسی کو خاطر میں نہیں لائے اور اسکول کھولنے کا اعلان کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں صرف ضرورت کے تحت اسکول بند کیے جارہے ہیں، سعید غنی

وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ ایس او پیز کی پاسداری سماجی آگاہی کا مسئلہ ہے، یہ آگاہی میڈیا نے اور ہم نے دینی ہے، یہ ایسا مسئلہ نہیں ہے کہ حکومت لاٹھی اٹھا کر کھڑی رہے، اس کا مستقل حل ویکسی نیشن ہے، ہم منصوبہ بنائیں گے کہ جلد از جلد ویکسی نیشن کی جائے ورنہ کورونا کا کوئی حل نہیں ہے۔

سردار شاہ کا مزید کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی صورتحال سے ساری دنیا گزری ہے، ہر شخص نے مشکلات کا سامنا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آن لائن اسکولنگ پوری دنیا میں ناکام ہوئی ہے اس لیے ہم نے ویکسی نیشن مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ورکنگ کمیٹی بنائی گئی ہے جو آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی۔

ان کہنا تھا کہ ہمارے پاس کوئی گھوسٹ ٹیچر نہیں ہیں بلکہ اساتذہ غیر حاضر ہیں، اس کے لیے ہم ایک نظام بنا رہے ہیں جس میں ان کا ڈیٹا رکھا جائے گا اور میرٹ کی بنیاد پر نئے اساتذہ کو بھرتی کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024