وادی پنج شیر طالبان کے حوالے نہیں کریں گے، احمد مسعود
افغانستان میں سوویت یونین اور طالبان کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے مارے جانے والے سابق اتحاد، شمالی اتحاد کے مشہور کمانڈ احمد شاہ مسعود کے بیٹے نے مزاحمت کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی پنج شیر طالبان کے حوالے نہیں کریں گے۔
العربیہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق احمد شاہ مسعود کے 32 سالہ بیٹے احمد مسعود نے کہا کہ ‘ہم نے سوویت یونین کا مقابلہ کیا تھا اور ہم طالبان کا مقابلہ کریں گے’۔
مزید پڑھیں: احمد شاہ مسعود کے بیٹے کا طالبان کے خلاف مزاحمت کا اعلان
رپورٹ میں کہا گیا کہ طالبان نے احمد مسعود کو کابل کے شمال میں واقع وادی پنج شیر حوالہ کرنے کے لیے 4 گھنٹے کا وقت دیا تھا جہاں احمد مسعود کے علاوہ افغانستان کے نائب صدر امر اللہ صالح بھی موجود ہیں۔
احمد مسعود نے کہا کہ میں اپنے زیر کنٹرول علاقے کسی صورت طالبان کے حوالے نہیں کروں گا۔
مفاہمت کا عندیہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن اور سیکیورٹی کی شرط پر طالبان کو اپنے والد کا قتل معاف کرنے کے لیے تیار ہوں۔
یاد رہے کہ احمد شاہ مسعود کو 11 ستمبر 2001 سے محض چند روز قبل قتل کردیا گیا تھا اور اس وقت افغانستان میں طالبان کی حکومت تھی، جو طالبان مخالف شمالی اتحاد کے لیے بڑا نقصان تھا کیونکہ قومی اور عالمی سطح پر احمد شاہ مسعود کو بڑی اہمیت دی جاتی تھی۔
کابل میں طالبان کے دوبارہ قبضے کے بعد احمد مسعود نے مطالبہ کیا کہ طالبان کی شراکت سے ملک میں ایک نمائندہ حکومت تشکیل دی جائے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر طالبان نے مذاکرات سے انکار کیا تو جنگ ناگزیر ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: پنج شیر کے قریب 3 اضلاع پر طالبان مخالف فورسز کا قبضہ
قبل ازیں احمد مسعود نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو میں کہا تھا کہ ‘میں آج وادی پنچ شیر سے لکھ رہا ہوں اور اپنے والد کے نقش قدم پر چلنے کو تیار ہوں’۔
انہوں نے کہا تھا کہ ‘میں مجاہدین جنگجوؤں کے ساتھ ہوں جو ایک مرتبہ پھر طالبان سے لڑنے کے لیے تیار ہیں’۔
احمد مسعود نے اپنے جنگجوؤں کے لیے امریکا سے اسلحے کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہمیں مزید اسحلہ، بارود اور دیگر سازوسامان کی ضرورت ہے’۔
طالبان نے افغانستان کی وادی پنج شیر کے سوا دیگر تمام علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے جبکہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پنج شیر، طالبان کے خلاف مزاحمت کا آخری مرکز ہے جہاں مخالف جنگجو جمع ہوگئے ہیں۔
کابل کے شمال میں ہندوکش کے بلند پہاڑوں کے بیچ میں واقع وادی پنج شیر ماضی میں طالبان کے خلاف مزاحمت کی علامت رہی ہے جب احمد شاہ مسعود نے سوویت یونین کے خلاف جنگ اور اس کے بعد 2001 میں قتل تک طالبان اور دیگر فورسز سے محفوظ رکھا۔
دوسری جانب طالبان کے خلاف لڑنے والی فورسز نے گزشتہ روز کہا تھا کہ وادی پنج شیر کے قریب تین اضلاع پر طالبان سے قبضہ واپس حاصل کرلیا ہے۔
مزید پڑھیں: افغانستان کے نائب صدر امر اللہ صالح کا طالبان کے خلاف مزاحمت کا اعلان
طالبان کا مقابلہ کرنے کا عزم ظاہر کرنے والے وزیر دفاع جنرل بسمہ اللہ محمدی نے ٹوئٹر پر کہا تھا کہ پنج شیز کے شمال میں واقع صوبہ بغلان میں 3 اضلاع دیہہ صالح، بانو اور پل حصار پر قبضہ کرلیا ہے۔
مقامی ٹیلی ویژن اسٹیشن طلوع نیوز نے مقامی پولیس کمانڈر کا حوالہ دیاتے ہوئے کہا تھا کہ بغلان میں واقع ضلع بانو مقامی فورسز کے کنٹرول میں ہے اور یہاں بھاری جانی نقصان ہوا ہے جبکہ اس پر طالبان کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
تاحال واضح نہیں ہوسکا کہ اس میں کون سی قوتیں ملوث تھیں لیکن یہ واقعہ طالبان کی مخالفت کی جانب اشارہ کرتا ہے جنہوں نے برق رفتاری سے اقتدار پر قبضہ کرلیااور اس دوران انہوں نے ایک ہفتے میں افغانستان کے مرکزی شہروں کا کنٹرول بھی حاصل کیا تھا۔