افغانستان سے برطانیہ پہنچنے والا 5 سالہ بچہ ہوٹل کی کھڑکی سے گر کر ہلاک
افغانستان پر طالبان کے قبضے کے تناظر میں ملک چھوڑنے والے ایک افغان خاندان کا 5 سالہ بچہ برطانیہ میں ہوٹل کی کھڑکی سے گر کر ہلاک ہوگیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے 'بی بی سی' کی رپورٹ کے مطابق افغان پناہ گزین بچہ برطانیہ کے شہر شیفیلڈ کے ہوٹل کی کھڑکی سے گرا۔
رپورٹ کے مطابق محمد منیب مجیدی ہوٹل کی نویں منزل پر موجود کمرے کی کھڑکی سے گرے جہاں وہ اپنی والدہ کے ساتھ قیام پذیر تھے۔
حادثہ پیش آنے کے بعد بدھ کی دوپہر کو ایمرجنسی سروسز کو شیفیلڈ کی بلونک اسٹریٹ میں واقع اویو میٹروپولیٹن ہوٹل بلایا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: کابل سے اڑان بھرنے والے طیارے کے لینڈنگ گیئر میں انسانی باقیات پائی گئیں، امریکی فضائیہ
ہوٹل میں اس خاندان کے ساتھ رہنے والے ایک ساتھی افغان شہری نے بتایا کہ محمد منیب مجیدی کا خاندان 15 دن پہلے برطانیہ پہنچا تھا۔
انہیں افغانی شہریوں کی نقل مکانی اور امدادی پالیسی (اے آر اے پی) سکیم کے تحت برطانیہ منتقل کیا گیا تھا۔
افغانستان میں برطانوی فوج کے مترجم کے طور پر کام کرنے والے مذکورہ شخص نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے انہیں بچے کے گرنے کے حوالے سے بتایا اور وہ مدد کے لیے باہر گئے تھے۔
ایک اور افغان شہری نے کہا کہ وہ اس وقت کمرے میں تھے جب انہوں نے بچے کے گرنے سے متعلق سنا۔
انہوں نے کہا کہ بچے کی والدہ کمرے میں اس کے ساتھ تھیں، وہ چلا رہی تھیں، 'میرا بیٹا، میرا بیٹا'۔
افغان شہری کا مزید کہنا تھا کہ 'میں جب باہر آیا تو میں نے ایمبولینس اور پولیس کو دیکھا'۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'وہ یہاں اپنی زندگیاں بچانے آئے تھے، وہ یہاں ایک نئی زندگی کے لیے آئے تھے لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا'۔
یہ بھی پڑھیں: کابل ایئرپورٹ: طیارے سے لٹک کر افغانستان چھوڑنے والے شہریوں سمیت 5 ہلاک
انہوں نے مزید کہا کہ ہوٹل میں مقیم 8 سے 10 افغان خاندانوں کو دوسرے ہوٹل میں منتقل کیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ 15 اگست کو طالبان کے قبضے کے بعد سے غیر ملکیوں سمیت افغان شہریوں کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔
16 اگست کو ملک چھوڑ کر جانے کے خواہشمند 5 افغان شہری امریکی طیارے کے پہیے سے لٹکنے کے بعد ہلاک ہوگئے تھے۔
بعدازاں ایک اور واقعے میں کابل ایئرپورٹ کے دروازے پر بھگدڑ کے نتیجے میں 17 افراد زخمی ہوگئے تھے۔