• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

رواں سال جولائی دنیا کی تاریخ کا گرم ترین مہینہ ریکارڈ

شائع August 14, 2021
جولائی کا مہینہ 142 سالہ ریکارڈ میں گرم ترین مہینہ رہا — فائل فوٹو / رائٹرز
جولائی کا مہینہ 142 سالہ ریکارڈ میں گرم ترین مہینہ رہا — فائل فوٹو / رائٹرز

ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ گرمی نے زمین کو ہلا کر رکھ دیا اور جولائی کا مہینہ 142 سالہ ریکارڈ میں گرم ترین مہینہ رہا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شدید گرمی کی لہر اور ہیٹ ویوز نے امریکا اور یورپ کے کئی حصوں کو لپیٹ میں لیے رکھا، عالمی سطح پر اوسط درجہ حرارت 16.73 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔

امریکا کی قومی سمندری اور ماحولیاتی انتظامیہ (این او اے اے) کا کہنا تھا کہ شدید گرمی کا ریکارڈ جولائی 2016 میں بنا تھا جو 2019 اور 2020 میں برابر ہوا تھا تاہم رواں سال جولائی میں یہ ریکارڈ صرف 0.01 ڈگری کے مارجن سے ٹوٹ گیا۔

این او اے اے کی ماہر ماحولیات آہرہ سانشیز لوگو کا کہنا تھا کہ سال 2015 کے جولائی سے رواں سال کے جولائی تک سات جولائی کے ماہ گرم ترین رہے، گزشتہ مہینہ 20ویں صدی کے مقابلے 0.93 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ گرم تھا۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا میں سب سے زیادہ گرم موسم کا سامنا کرنے والا مقام

این او اے اے کے منتظم رِک اسپنراڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ 'اس معاملے میں پہلا مقام سب سے زیادہ پریشان کن مقام ہے اور نیا ریکارڈ دنیا کے لیے موسمیاتی تبدیلی کے راستے میں مزید پریشانیوں اور رکاوٹوں کا باعث ہے،

پنسلوینیا یونیورسٹی کے سائنسدان برائے ماحولیات مائیکل مان کا کہنا تھا کہ 'یہ موسمیاتی تبدیلی ہے'، یہ بے مثال گرمی، خشک سالی، جنگلات میں آتشزدگی اور سیلاب موسم گرما میں تعجب کا نشان ہیں۔

رواں ہفتے کے آغاز میں امریکا کے ایک معروف سائنسی پینل نے بدتر موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کوئلے، تیل اور قدرتی گیس جلنے اور دیگر انسانی سرگرمیوں کا نتیجہ ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا کی شمال مغربی ریاست میں ریکارڈ گرمی، شہری پریشان

آہرہ سانشیز لوگو نے کہا کہ شمالی امریکا کے مغربی حصے، یورپ اور ایشیا میں ریکارڈ گرمی پڑی جبکہ دنیا کے دیگر حصوں میں درجہ حرارت ریکارڈ سے کچھ ہی زیادہ رہا۔

انہوں نے کہا کہ جس چیز نے شدید نقصان پہنچایا وہ نصف کرہ شمالی کی زمین کا درجہ حرارت ہے۔

آہرہ سانشیز لوگو کا کہنا تھا کہ نصف کرہ شمالی کا درجہ حرارت جولائی 2012 کے مقابلے ایک ڈگری سینٹی گریڈ کا پانچواں حصہ زیادہ تھا جو درجہ حرارت کے ریکارڈز کے لیے بڑا مارجن ہے۔

دنیا کے لیے جولائی گرم ترین مہینہ ہوتا ہے، اس لیے یہ تاریخ کا گرم ترین مہینہ رہا۔

ماہر ماحولیات کے مطابق دنیا کو جلانے والے اس موسم گرما میں جس عمل نے مدد کی وہ قدرتی موسمیاتی سائیکل ہے جو آرکٹک اوسکیلیشن کہلاتا ہے اور جو بے حد گرمی سے متعلق اپنے مثبت مرحلے میں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024