فیاض الحسن چوہان ترجمان پنجاب حکومت مقرر
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صوبائی وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان کو دوبارہ ترجمان صوبائی حکومت مقرر کردیا۔
ان کی یہ تعیناتی وزیراعلیٰ کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق سے استعفیٰ لیے جانے کے بعد 13 اگست کو عمل میں آئی۔
اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ’وزیراعلیٰ پنجاب فیاض الحسن چوہان کو آئندہ احکامات تک حکومت پنجاب کا باضابطہ ترجمان مقرر کرتے ہوئے خوشی محسوس کرتے ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان مستعفی
فیاض چوہان کو ترجمان صوبائی حکومت کی ذمہ داریاں دی گئی ہیں لیکن وزارت اطلاعات کا چارج نہیں دیا گیا جو وزیراعلیٰ پنجاب کے پاس ہی رہے گا۔
خیال رہے کہ فیاض چوہان اس سے قبل 2 مرتبہ صوبائی وزیر اطلاعات کے منصب پر فائز رہ چکے ہیں اور آخری مرتبہ 2 نومبر 2020 کو ان سے قلمدان واپس لیا گیا تھا۔
ان کی جگہ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو معاون خصوصی مقرر کیا گیا تھا جو اس سے قبل وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات کی حیثیت سے بھی کام کرچکی تھیں۔
اپنے تقرر پر ردِ عمل دیتے ہوئے ایک بیان میں فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ترجمان حکومت پنجاب کی اضافی ذمہ داری دیے جانے پر اعلیٰ قیادت کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے اعتماد پر پورا اتروں گا، بطور ترجمان حکومتِ پنجاب، بزدار حکومت کی کامیابیاں عوام کے سامنے لانا میرا بنیادی ایجنڈا ہے۔
مزید پڑھیں:فیاض الحسن چوہان کو ایک مرتبہ پھر پنجاب کا وزیراطلاعات بنادیا گیا
ساتھ ہی انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بزدار حکومت کے خلاف اپوزیشن کی سازشوں کو بے نقاب کریں گے۔
فیاض الحسن چوہان کون ہیں؟
پنجاب کے صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان اکثر اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہتے ہیں مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ حملے کے بعد بھارت کی پاکستان میں دراندازی کی کوشش کے جواب میں 4 مارچ 2019 کو انہوں نے ایک بیان میں سخت الفاظ میں بھارتیوں کے بجائے 'ہندوؤں' کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
ان کے بیان کی ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہوگئی تھی جس پر صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور حکومت سے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
جس کے بعد 5 مارچ 2019 کو اقلیتی برادری سے متعلق متنازع بیان پر فیاض الحسن چوہان کو مستعفی ہونا پڑا تھا۔
تاہم اُسی سال 5 جولائی کو ان کی دوبارہ پنجاب کابینہ میں واپسی ہوئی تھی اور انہیں صوبائی وزیر جنگلات بنا دیا گیا تھا۔
بعدازاں دسمبر 2019 کو فیاض الحسن چوہان کو صوبائی وزیر اطلاعات کا قلمدان سونپ دیا گیا تھا۔
البتہ 2 نومبر 2020 کو ان سے 2 وزاتوں کے قلمدان میں سے وزارت اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا تھا لیکن بعد میں انہیں صوبائی وزیر جیل خانہ جات کا عہدہ دیا گیا تھا۔