پاکستان میں کورونا سے مئی کے بعد پہلی مرتبہ ایک روز میں 100 سے زائد اموات
ملک میں تقریباً تین ماہ کے وقفے کے بعد کورونا وائرس سے ایک روز میں 100 سے زائد اموات رپورٹ کی گئیں جبکہ این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر کے حالیہ انتخابات نے خطے میں وبا کے پھیلاؤ میں 'سپر اسپریڈر' کا کام کیا اور وہاں مثبت کیسز کی شرح 30 فیصد تک پہنچ گئی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق ایک روز میں وائرس سے 102 اموات ہوئیں جبکہ 4 ہزار 934 نئے کیسز رپورٹ کیے گئے۔
اس سے قبل 19 مئی کو 100 سے زائد اموات ہوئی تھیں اور ایک روز میں 131 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
این سی او سی کے سربراہ اور وفاقی وزیر اسد عمر نے آزاد کشمیر کے حالیہ انتخابات پر خطے میں وبا کے پھیلاؤ کا الزام لگایا۔
انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ 'ہم نے سفارش کی تھی کہ آزاد کشمیر کے انتخابات کو چند ماہ کے لیے مؤخر کردیا جائے اور انتخابات سے قبل خصوصی ویکسی نیشن مہم چلائی جائے لیکن اس پر اتفاق نہ کیا گیا اور انتخابات کے بعد سے آزاد کشمیر میں مثبت کیسز کی شرح 25 سے 30 فیصد ہے، انتخابات نے سپر اسپریڈر کا کام کیا'۔
یہ بھی پڑھیں: ویکسین کی دو خوراکوں کے درمیان دورانیہ کم کرکے 28 دن کردیا گیا
وفاقی وزیر نے پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ (پی ڈی ایم) کے کراچی کے فیصلے پر بھی تنقید کی۔
ایک ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ 'دو ہفتے قبل بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعظم اور وزرا کو دھمکی دے رہے تھے کہ اگر کراچی میں کورونا مزید پھیلا تو وہ انہیں مورد الزام ٹھہرائیں گے اور اب پی ڈی ایم نے رواں ماہ کراچی میں جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے، افسوس کی بات ہے کہ گزشتہ ایک سال میں کورونا ایس او پیز کی سب سے زیادہ خلاف ورزیاں سیاستدانوں نے کیں'۔
دوسری جانب ملک میں کورونا ویکسین کی 4 کروڑ سے زائد خوراکیں لگائی جاچکی ہیں اور 7 کروڑ سے زائد افراد کو ویکسین لگا کر اجتماعی مدافعت حاصل کرنے کے لیے مزید 10 کروڑ خوراکیں لگانے کی ضرورت ہے۔
اسد عمر نے ٹوئٹ میں کہا کہ 'ویکسینز کی 4 کروڑ خوراکیں لگائی جاچکی ہیں، آخری ایک کروڑ خوراکیں صرف 9 کام کے دنوں میں لگائی گئیں، عوام ویکسین لگوائیں اور پاکستان کو اس بیماری سے محفوظ بنائیں'۔
یہ خبر 13 اگست 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔