آئی ٹی کمپنیوں کو نقد انعامات کیلئے 10ارب روپے فنڈ کی منظوری
وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے آئی ٹی کمپنیز کو ان کی برآمدات کے بدلے میں نقد انعامات دینے کے لیے 10 ارب روپے فنڈ مختص کرنے کی منظوری دے دی جبکہ حکومت بھی آئی ٹی برآمدات پر 5 فیصد کی چھوٹ دے گی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے سوفٹ ویئر ہاوسز ایسوسی ایشن (پاشا) سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے تسلیم کیا کہ آئی ٹی کی برآمدات بڑھانے کی ضرورت ہے اور انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ حکومت شعبے کو ممکنہ سہولیات فراہم کرے گی۔
سوفٹ وئیر ہاوسز ایسوسی نے وزیر خزانہ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے رویے پر تشویش کا اظہار کیا اور الزام عائد کیا کہ محصولات جمع کرنے والا ادارہ برآمد کنندگان کو پریشان کر رہا ہے اور ملک میں آئی ٹی شعبے کی نمو میں رکاوٹ پیدا کر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاشا اور پاکستان سوفٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ (پی سی ای بی) کے وفد نے وزیر خزانہ سے ملاقات کی اور انہیں سوفٹ وئیر ہاوسز اور آئی ٹی برآمدات میں در پیش مسائل سے آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:آئی ٹی سیکٹر میں پاکستان کی برآمدات تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئیں
وفد کی قیادت پاشا کے چیئرمین برکان سعید اور پی ایس ای بی کے منیجنگ ڈائریکٹر عثمان ناصر نے کی۔
ملاقات میں بریفنگ دی گئی کہ برآمدکنندگان کو 5 فیصد چھوٹ دی جائے گی جبکہ آئی ٹی سیکٹر کی جانب سے سالانہ ترسیلات کا ایک فیصد پی ایس ای بی کو پاکستان بھر میں مہارت بڑھانے، آئی ٹی کمپنیوں کی صلاحیت بڑھانے، برانڈنگ، مارکٹینگ اور سوفٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس کی تعمیر کے لیے مختص کیا جائے گا۔
ملاقات میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ غیر ملکی کمپنیوں کو منافع واپس لینے کی اجازت ہوگی۔
ڈان سے گفتگو میں عثمان ناصر کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے آئی ٹی سروسز کی ترسیلات میں اضافہ ہوگا اور رواں مالی سال میں تقریباً 3 ارب 50 کروڑ ڈالر کی ترسیلات میں اضافے میں معاونت ہوگی، گزشتہ مالی سال 21-2020 میں ترسیلات 2 ارب 10 کروڑ ڈالر تھیں کیونکہ ملٹی نیشنل کمپنیاں اپنا منافع واپس ملک نہیں لے کر آتی ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹیکنالوجی کمپنیوں نے سوشل میڈیا قواعد میں اہم تبدیلیوں کیلئے وزیراعظم سے مدد مانگ لی
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر کی کمپنیوں کے بہت اخراجات اور ادائیگیاں ہیں لیکن پابندیوں کی وجہ سے وہ پوری رقم پاکستان نہیں بھیجتی ہیں، اب یہ فیصلہ کیا جاچکا ہے کہ غیر ملکی کمپنیاں اپنا منافع کسی بھی ملک کو واپس بھیج سکتی ہیں۔
وزیر خزانہ نے 'فری لانسرز' کو ان کے انفرادی آئی ٹی برآمدات کی رقم وصول کرنے کے لیے خاص ڈالر اکاونٹ کھلوانے کی اجازت دینے پربھی رضامندی ظاہر کی۔
برکان سعید کا کہنا تھا کہ صنعت کو سالانہ تقریباً 50 ہزار ماہرین آئی ٹی کی ضرورت ہے لیکن اگر فری لانسرز کھلا ماحول نہیں بنا سکتے تو ہم آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔