• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

جولائی میں ترسیلات زر میں 2 فیصد کمی رپورٹ

شائع August 11, 2021
ترسیلات زر کی آمد مسلسل 14 مہینوں سے 2 ارب ڈالر سے زائد رہی ہے۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی
ترسیلات زر کی آمد مسلسل 14 مہینوں سے 2 ارب ڈالر سے زائد رہی ہے۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی

کراچی: دنیا بھر میں کام کرنے والے پاکستانی تارکین وطن نے گزشتہ ماہ 2 ارب 71 کروڑ ڈالر اپنے وطن بھیجے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے کہا کہ یہ جولائی کے مہینے میں ترسیلات زر کی دوسری بلند ترین سطح ہے۔

ترسیلات زر کی آمد مسلسل 14 مہینوں سے 2 ارب ڈالر سے زائد رہی ہے۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 'نمو کے لحاظ سے ترسیلات زر میں گزشتہ مہینے کے مقابلے میں 0.7 فیصد اضافہ ہوا اور گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 2.1 فیصد کمی دیکھی گئی'۔

مزید پڑھیں: مالی سال 2021 میں ترسیلات زر میں 27 فیصد اضافہ ریکارڈ

بینک نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں یہ معمولی سی کمی بڑی حد تک عیدالاضحی کی وجہ سے ہوئی جس کے نتیجے میں جولائی میں کام کے دنوں میں پچھلے سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں کمی دیکھی گئی تھی۔

گزشتہ مالی سال میں 29 ارب 40 کروڑ ڈالر مالیت کی ترسیلات زر کی ریکارڈ آمد ہوئی جس میں 27 فیصد اضافہ ہوا جس نے ملک کے بیرونی کھاتے کو سہارا دیا تھا۔

ترسیلات زر کی آمد نے حکومت کو بہت زیادہ تجارتی خسارے کو پورا کرنے کے قابل بنا دیا ہے کیونکہ مالی سال 2021 کے ہر مہینے میں درآمدی بل میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے مالی سال 2021 کے اختتام میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں رہا۔

مالی سال 2021 کے 11 ماہ کے اختتام تک کرنٹ اکاؤنٹ 15 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے ساتھ سرپلس تھا تاہم جون میں ایک بڑا خسارہ اور جی ڈی پی کا 0.6 فیصد کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سال 2020 کے دوران پاکستان میں ترسیلات زر میں 17 فیصد اضافہ ہوا، عالمی بینک

منگل کو جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب سے آنے والی آمدنی گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے میں 82 کروڑ 10 لاکھ ڈالر سے کم ہو کر 64 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہ گئی۔

مالی سال 2020 کے 6 ارب 61 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں مالی سال 2021 میں 7 ارب 66 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے ساتھ سعودی عرب سے آمد سب سے زیادہ رہی تھی۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ 53 کروڑ ڈالر کی دوسری سب سے زیادہ ترسیلات زر متحدہ عرب امارات سے موصول ہوئی جو گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے سے 1.4 فیصد کم ہے۔

جولائی میں امریکا سے آنے والے ترسیلات زر میں 24 فیصد اضافہ ہوا، پاکستان کو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 25 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 31 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ملے۔

گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں برطانیہ سے ترسیلات زر جولائی میں 39 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے ساتھ ایک ہی رہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024