صدر مملکت کی 'بے معنی' ٹوئٹ یا کوئی 'کوڈ ورڈ'
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کی گئی بے معنی ٹوئٹس کے بعد سے سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جارہے ہیں۔
ڈاکٹر عارف علوی کے اکاؤنٹ سے کی گئی ان عجیب و غریب ٹوئٹس کو اب ڈیلیٹ کردیا گیا تاہم اس حوالے سے ٹوئٹر پر ایک ٹرینڈ بھی بن گیا۔
ہوا کچھ یوں کہ 8 اگست کو صدر مملکت عارف علوی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے میڈی ود خان نامی ٹوئٹر ہینڈل کی ایک ٹوئٹ کے جواب میں مختلف ٹوئٹس کی گئی تھیں۔
ان میں سے اکثر ٹوئٹس میں انگریزی کے ایک 2 حروف شامل تھے جس کے بعد انہی میں سے ایک حروف پر ٹرینڈ بھی چل پڑا۔
اکثر سوشل میڈیا صارفین کو سمجھ نہیں آیا کہ صدرِ مملکت کے اکاؤنٹ سے یہ ٹوئٹس کیوں کی گئیں یہ کوئی غلطی تھی یا فون کسی بچے کے ہاتھ میں تھا۔
اویس نامی صارف نے لکھا کہ 'پاکستان کی آفیشل صدارتی زبان'۔
محب نامی صارف نے لکھا کہ 'سرکاری زبان'
سونیا نے لکھا کہ جب میرا چھوٹا بھائی میری اجازت کے بغیر میرا فون استعمال کرے تو ایسا ہوتا ہے۔
چوہدری مزمل نے ایک تصویر شیئر کرتےہوئے لکھا کہ 'یہ اس گینگ کی تصاویر ہیں'۔
سیانی کڑی نامی ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ 'نا ہمیں کوئی کال کرتا ہے ۔۔ نا سلامتی کونسل میں بلاتے ہیں ۔۔ عارف علوی جذبات میں میڈ ہو گئےf '۔
اسامہ چوہدری نے کہا کہ 'یہ کوڈ ورڈز ہیں جس کا مطلب ہے گھبرانا نہیں ہے'۔
طارق نامی ٹوئٹر ہینڈل نے سوال کیا کہ 'یہ کیا سین ہے؟'۔
اسد علی نے کہا کہ ' ایوانِ صدر سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا، یہ پاکستان میں کیا ہورہاہے'۔
صحافی شاہد عباسی نے لکھا کہ صدر مملکت کے صاحبزادے عواب علوی کے مطابق ’جیب میں پڑے فون سے ہونے والی خودکار ٹوئٹس‘ نے ٹرینڈ ہی بنا ڈالا۔
اس حوالے سے صدر مملکت کے بیٹے عواب علوی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ' جیب میں رکھے فون سے خودکار ٹوٹس نے قومی ٹوئٹر بحران پیدا کردیا'۔
عواب علوی کی ٹوئٹ پر شعیب تیمور نے تبصرہ کیا کہ 'اگلے فیملی ری یونین میں اس پر ایک مزاحیہ گفتگو ہوگی'۔