پشین میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 5 'اغوا کار' ہلاک
بلوچستان کے ضلع پشین کے علاقے سرخاب افغان مہاجر کیمپ میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور پولیس اہلکاروں کی مشترکہ کارروائی کے دوران مبینہ طور پر اغوا کار گروپ سے تعلق رکھنے والے 5 مشتبہ ملزمان ہلاک ہوگئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ مشتبہ افراد، علاقے میں آپریشن کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوئے۔
حکام نے کہا کہ کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے مبینہ طور پر افراد عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سینئر رہنما عبیداللہ کاسی کے اغوا میں ملوث تھے۔
اے این پی کی سینٹرل کمیٹی کے رکن عبیداللہ کاسی کو کچلاک میں واقع ان کے آبائی گاؤں کِلی کٹر سے مسلح افراد نے اغوا کیا تھا، ان کی لاش گزشتہ ہفتے پشین کے علاقے سرانَن بازار سے برآمد ہوئی تھی۔
حکام نے کہا کہ اے این پی رہنما کے اغوا اور قتل کا کیس پولیس کے لیے چیلنج بن گیا تھا، اس کیس کی تفتیش کے لیے پولیس نے سائنسی تکنیکوں کا استعمال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: مغوی اے این پی رہنما ملک عبیداللہ کاسی کی لاش برآمد
حکام کا کہنا تھا کہ عبیداللہ کاسی کو اغوا کرنے کے بعد اغوا کاروں نے ان کے اہل خانہ سے رابطہ کیا اور ان کی رہائی کے لیے تاوان کا مطالبہ کیا، چند روز بعد پولیس نے مشتبہ شخص کو گرفتار کیا جس کی شناخت جمعہ گل کے نام سے ہوئی، گرفتار شخص نے اے این پی رہنما کے اغوا میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔
گرفتار ملزم سے حاصل ہونے والی معلومات کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے کارروائی کی۔
جب سیکیورٹی اہلکار آپریشن کے لیے علاقے میں پہنچے تو گینگ کے اراکین نے ان پر فائرنگ شروع کردی، سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے بھی جوابی فائرنگ کی گئی اور فائرنگ کا تبادلہ ایک گھنٹے تک جاری رہا جس میں گینگ کے کچھ اراکین مارے گئے جبکہ کچھ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
ہلاک ہونے والوں کی شناخت محمد حنیف، شاہ فہد، جمعہ گل، محمد اکرم اور محمد سلیم کے ناموں سے ہوئی۔
سیکیورٹی اہلکاروں نے گینگ کے ٹھکانے سے 2 ایس ایم جیز، 2 ٹی ٹی پستول، 3 دستی بم اور گاڑی برآمد کر لی۔