سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر برطانوی شہریوں کو افغانستان چھوڑنے کی ہدایت
برطانیہ نے افغانستان میں سیکیورٹی اور امن عامہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر وہاں موجود اپنے تمام شہریوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کی ہدایت کردی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق دفتر خارجہ سے جاری بیان میں افغانستان کا سفر کرنے والے تمام افراد کو ہدایات جاری کی گئیں۔
مزید پڑھیں: افغانستان: طالبان کا نمروز میں پہلے صوبائی دارالحکومت پر قبضہ
اس سلسلے میں کہا گیا کہ افغانستان میں موجود تمام برطانوی شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کمرشل ذرائع سے وہاں سے چلے جائیں، اگر آپ اب بھی افغانستان میں موجود ہیں تو آپ کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر کمرشل ذرائع استعمال کرتے ہوئے وہاں سے فوری نکل جائیں۔
دفتر خارجہ نے برطانوی شہریوں کو خبردار کیا کہ وہ ہنگامی انخلا کے لیے ان پر انحصار نہ کریں کیونکہ ان کی امداد کے ذرائع انتہائی محدود ہیں۔
یہ انتباہ اس وقت سامنے آیا ہے جب طالبان نے امریکی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان میں ایک بڑا حملہ کیا ہے۔
برطانوی دفتر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردوں کے افغانستان میں حملوں میں اضافے کا امکان ہے اور حملے کے مخصوص طریقے تیار کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کابل: 'گرین زون' کے قریب دھماکا اور فائرنگ، 3 افراد ہلاک
طالبان اب دیہی افغانستان کے وسیع حصوں پر قابض ہیں اور ایران کے ساتھ مغربی سرحد کے قریب ہیرات اور جنوب میں لشکر گاہ اور قندھار سمیت کئی شہروں میں حکومتی افواج کے لیے بڑا چیلنج بنے ہوئے ہیں۔
طالبان نے مئی کے مہینے سے کارروائیوں کا سلسلہ تیز کردیا تھا اور جمعہ کے روز پہلے صوبائی دارالحکومت پر قبضہ کر لیا تھا۔
نائب صوبائی گورنر روہ گل خیرزاد نے اے ایف پی کو بتایا کہ جنوب مغربی صوبہ نیمروز کا دارالحکومت زرنج بغیر کسی لڑائی کے طالبان کے قبضے میں چلا گیا۔