• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

کراچی: سول ہسپتال کے سابق ایم ایل او سمیت دو ڈاکٹروں کا کورونا سے انتقال

شائع August 6, 2021
کورونا سے انتقال کرنے والے ڈاکٹروں کی مجموعی تعداد 73 ہوگئی ہے—فائل/فوٹو: رائٹرز
کورونا سے انتقال کرنے والے ڈاکٹروں کی مجموعی تعداد 73 ہوگئی ہے—فائل/فوٹو: رائٹرز

سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز سے تعلق رکھنے والے دو ڈاکٹر کراچی میں کووڈ-19 کے باعث انتقال کرگئے، جس کے بعد صوبے میں کورونا سے انتقال کرنے والے ڈاکٹروں کی مجموعی تعداد 73 ہوگئی۔

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) کے سینئر عہدیدار نے نوشہرو فیروز سے تعلق رکھنے والے دو ڈاکٹروں کے انتقال کی تصدیق کی۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: کورونا وائرس سے ایک اور خاتون ڈاکٹر جاں بحق

پی ایم اے کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد کے مطابق سول ہسپتال کے سابق سینئر میڈیکولیگل افسر (ایم ایل او) ڈاکٹر نثار علی شاہ اور اپنے آبائی علاقے میں فرائض انجام دینے والی گائناکالوجسٹ ڈاکٹر فرزانہ میمن چند روز قبل کورونا کا شکار ہوگئے تھے۔

وہ ریٹائرمنٹ کے کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں نجی پریکٹس کرتے تھے — فوٹو: امتیاز علی
وہ ریٹائرمنٹ کے کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں نجی پریکٹس کرتے تھے — فوٹو: امتیاز علی

سول ہسپتال کراچی کے سابق ایم ایل او ڈاکٹر نثار علی شاہ ریٹائرمنٹ کے بعد کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں نجی پریکٹس کر رہے تھے۔

پی ایم اے کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ ڈاکٹر نثار شاہ نے کورونا ویکسین لگوائی تھی لیکن اس کے باوجود ان میں ایک ہفتے قبل دوبارہ وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔

ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹر قرار عباسی نے کہا کہ ڈاکٹر نثار کی اہلیہ بھی کورونا وائرس سے متاثر ہوئی تھیں اور دونوں اپنے گھر میں آئسولیٹ تھے۔

تاہم طبیعت بگڑنے پر ڈاکٹر نثار کو گلستان جوہر میں ہی نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا آکسیجن لیول کم ہو کر 40 پر آگیا تھا، بعد ازاں انہیں سول ہسپتال لے جایا گیا جہاں انہوں نے دم توڑا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر نثار شاہ کی اہلیہ اس وقت اپنے گھر میں آئسولیٹ ہیں۔

ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ مرحوم ڈاکٹر پی ایم اے کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن تھے اور ڈاکٹروں کے مسائل اجاگر کرنے میں پیش پیش رہتے تھے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں پانچ دن میں 10 ڈاکٹر کورونا سے جاں بحق

وہ شاعری کا بھی شغف رکھتے تھے، مختصر کہانیاں لکھا کرتے تھے اور سماجی کارکن بھی تھے۔

انہوں نے کہا کہ ویکسین لگوانے والے افراد بھی کورونا کا شکار ہو رہے ہیں لیکن ان کے علامات معمولی ہوتی ہیں اور صحت یاب ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ویکسین لگانے کے عمل میں تیزی لانے پر توجہ مرکوز ہونی چاہیے اور لوگوں کی سختی سے ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنائی جائے’۔

پی ایم اے کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ڈاکٹر فرزانہ میمن کے حوالے سے اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ انہوں نے ویکسین لگوائی تھی یا نہیں لیکن میں ڈاکٹر نثار شاہ کے حوالے سے میں ذاتی طور پر آگاہ ہوں کہ انہوں نے دونوں خوراکیں لگوائی تھیں۔

قبل ازیں 24 جولائی کو نجی ہسپتال سےمنسلک سینئر فزیشن ڈاکٹر اقبال نوری بھی کووڈ-19 کے باعث انتقال کر گئے تھے، وہ ہسپتال میں ایک ہفتے سے زیادہ عرصے تک داخل رہے تھے۔

واضح رہے کہ کورونا وبا کا شکار ہو کر ملک میں مجموعی طور پر 212 ڈاکٹرز جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں سے 73 کا انتقال سندھ میں ہوا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024