• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

آزاد جموں و کشمیر کے نومنتخب وزیراعظم عبدالقیوم نیازی نے حلف اٹھالیا

شائع August 4, 2021
عبدالقیوم نیازی وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ - فوٹو بشکریہ فرخ حبیب ٹوئٹر
عبدالقیوم نیازی وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ - فوٹو بشکریہ فرخ حبیب ٹوئٹر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نومنتخب رکن قانون ساز اسمبلی عبدالقیوم نیازی آزاد جموں و کشمیر کے نئے وزیراعظم منتخب ہوگئے اور اپنے منصب کا حلف بھی اٹھالیا۔

مظفر آباد میں آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے نئے وزیراعظم عبدالقیوم نیازی سے حلف لیا۔

عبد القیوم نیازی نے آزاد جموں و کشمیر کی نئی بننے والی قانون ساز اسمبلی میں 33 ووٹ حاصل کیے جبکہ مشترکہ اپوزیشن کے امیدوار چوہدری لطیف اکبر نے 15 ووٹ حاصل کیے۔

یاد رہے کہ عبدالقیوم سے قبل مسلم لیگ (ن) کے راجا فاروق حیدر آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم تھے اور ان کی عہدے کی معیاد30 جولائی کو ختم ہوگئی تھی۔

علاوہ ازیں عبد القیوم نیازی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'میں وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے وزیراعظم آزاد کشمیر نامزد کیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں اپنے عوام اور عمران خان سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں اپنی ذمہ داریاں ایمانداری سے ادا کروں گا اور آپ کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا'۔

واضح رہے کہ سردار عبدالقیوم خان نیازی نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز 2006 میں مسلم کانفرنس کے پلیٹ فارم سے کیا اور آزاد جموں وکشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

وہ 2011 تک بطور وزیر خوراک، جنگلات اور جیل خانہ جات و ریونیو رہے، انہوں نے 2016 میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی۔

قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اعلان کیا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے عبدالقیوم نیازی کو آزاد جموں و کشمیر کا اگلا وزیر اعظم نامزد کردیا ہے۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ 'طویل مشاورت اور تجاویز کے جائزے کے بعد وزیر اعظم پاکستان و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نومنتخب ایم ایل اے جناب عبدالقیوم نیازی کو وزیر اعظم آزاد کشمیر کے عہدے کیلئے نامزد کیا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'وہ ایک متحرک اور حقیقی سیاسی کارکن ہیں جن کا دل کارکنوں کے ساتھ دھڑکتا ہے'۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کے ڈیجیٹل میڈیا کے لیے فوکل پرسن اظہر مشوانی نے کہا کہ عبدالقیوم نیازی سرحدی علاقے عباس پور، پونچ سے آزاد کشمیر کے قانون ساز اسمبلی کے رکن ہیں۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر اسمبلی میں چوہدری انوار الحق اسپیکر، ریاض احمد ڈپٹی اسپیکر منتخب

انہوں نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری بھی ہیں۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے جمعہ اور ہفتے کو آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کے عہدے کے لیے 7 اُمیدواروں کے انٹرویو کیے تھے۔

وزیر اعظم نے ان سے مستقبل کی حکمت عملی، ماحولیات، سیاحت اور قومی اور بین الاقوامی مسائل کے بارے میں خیالات سمیت مختلف سوالات کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا آزاد کشمیر کے انتخابات میں مہاجرین کے نام پر 'بلیک میلنگ' ہوتی ہے؟

ایک ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران نے اس حقیقت پر برہمی کا اظہار کیا تھا کہ ان سے مختلف حلقوں کی طرف سے رابطہ کیا جا رہا ہے جو مخصوص امیدواروں کو منتخب کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔

عبدالقیوم نیازی، جنہوں نے حالیہ آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات میں ایل اے 18 کی نشست سے فتح حاصل کی تھی، اس سے قبل وزیر اعظم کے انتخاب میں شامل نہیں تھے تاہم ان کا نام اچانک منظر عام پر آیا۔

آزاد جموں و کشمیر کے حالیہ انتخابات میں کامیابی کے بعد پی ٹی آئی نے اکثریت حاصل کی اور وزیراعظم کے انتخاب سے قبل قانون ساز اسمبلی میں گزشتہ روز اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوا تھا جہاں پی ٹی آئی کے چوہدری انوار الحق اسپیکر اور ریاض احمد ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر انتخابات: پی ٹی آئی نے خواتین کی 3 مخصوص نشستیں حاصل کرلیں

اپوزیشن جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے راجا فیصل ممتاز راٹھور اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نثاراں عباسی اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے ان کے مدمقابل تھے تاہم انہیں 32 کے مقابلے میں 15 ووٹ ملے۔

یاد رہے کہ آزاد جموں و کشمیر میں 25 جولائی کو منعقدہ عام انتخابات 2021 میں پی ٹی آئی نے براہ راست مقابلے میں 26، پیپلز پارٹی نے11 اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 6 نشستیں حاصل کرلی تھیں بعد ازاں خواتین کے لیے مخصوص نشستوں میں سے تین پی ٹی آئی، ایک،ایک پی پی پی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کو ملی تھیں۔

ٹینکوکریٹ کی تینوں نشستیں بھی پی ٹی آئی کو ملیں اور اس طرح ایوان میں ان کے ارکان کی تعداد 32 ہوگئی جبکہ پی پی پی کی 12 اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی 7 ہوگئی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024