• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

کارگو کلیئرنس کی رفتار بڑھانے کیلئے آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹولز متعارف

شائع August 4, 2021
پاکستان کسٹمز نے عالمی ادارہ کسٹمز کی مدد سے بین الاقوامی پریکٹس کے مطابق ٹولز متعارف کرائے ہیں — فائل فوٹو: رائٹرز
پاکستان کسٹمز نے عالمی ادارہ کسٹمز کی مدد سے بین الاقوامی پریکٹس کے مطابق ٹولز متعارف کرائے ہیں — فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان کسٹمز نے عالمی ادارہ کسٹمز کی مدد سے بین الاقوامی پریکٹس کے مطابق ویب بیسڈ وَن کسٹمز (وی بوک) رِسک منیجمنٹ سسٹم (آر ایم ایس) میں مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ ٹولز متعارف کرا دیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری سطح پر اعلان میں کہا گیا کہ جولائی 2021 کے اعداد و شمار میں یہ بات سامنے آئی کہ نصف سے زائد درآمدی اشیا کی کھیپ اور برآمدی سامان کی کھیپ کسٹم حکام پوسٹ کلیئرنس تصدیق کے فوری بعد کلیئر کر دیتے ہیں۔

برآمدی سامان کی جلد کلیئرس کے علاوہ وی بوک رسک منیجمنٹ سسٹم کو ڈیوٹی ڈرابیک عمل تک بڑھایا گیا ہے، نئے طریقہ کار کے تحت مینوئل پراسیسنگ اور چیک کے روایتی نظام کو ختم کر کے برآمد کنندگان کے اکاؤنٹس میں براہ راست ڈیوٹی ڈرابیک کی آن لائن ادائیگی کی جاتی ہے۔

یہ رسک منجمنٹ نظام میں ای ریبیٹ موڈیول کے رسک پیرامیٹرز کے ذریعے ڈیوٹی ڈرابیک دعوؤں کی جانچ پڑتال متعارف کرائے جانے کے بعد ممکن ہوا ہے، اب تک ای ریبیٹ سسٹم کے ذریعے 16 ارب روپے کی ادائیگی کی جاچکی ہے اور یہ نظام عالمی وبا کی صورتحال میں موجودہ حکومتی پالیسی کے مطابق مالی اعانت فراہم کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کلیئرنگ ایجنٹس کی ہڑتال، افغانستان کو سامان کی برآمدات تعطل کا شکار

آر ایم ایس کے منظم استعمال کے تحت بندرگاہوں پر قبل از آمد کلیئرنس، ایئرپورٹس پر سامان کی فضا میں موجودگی کے دوران ہی کلیئرنس اور بلیو چینل کے تحت اسکیننگ کے لیے رسک کی بنیاد پر کارگو کے انتظام پر بھی عملدرآمد کیا گیا ہے، جس نے ملک میں کسٹمش کلیئرنس کے عمل کو جدید بنایا ہے۔

پاکستان کسٹمز، پاکستان سنگل وِنڈو پروگرام کے تحت انٹیگریٹڈ رسک منیجمنٹ سسٹم (آئی آر ایم ایس) بنانے پر بھی کام کر رہا ہے، اس پروگرام کے تحت تجارتی ریگولیٹری ادارے ایک پلیٹ فارم کے ذریعے تمام سرٹیفکیٹس جاری کریں گے۔

اس سے سرحد پار تجارت کے حوالے سے بڑی تبدیلی آئے گی اور پاکستان کی اقتصادی نمو اور قومی ترقی کو بہت تعاون ملے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کسٹمز نے، جامع کسٹمز ریفارمز پروگرام کے تحت تجارتی سہولت کے متعدد اقدامات نافذ کیے ہیں جن سے سرحد پار تجارت میں آسانی پیدا ہوئی اور ملک میں کاروباری لاگت اور وقت کی بچت میں بہت مدد ملی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024