• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

سندھ میں لاک ڈاؤن کا اعلان ویکسینیشن کے لیے گیم چینجر ثابت ہوا، مرتضیٰ وہاب

شائع August 3, 2021
مرتضیٰ وہاب کراچی میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں - فوٹو:ڈان نیوز
مرتضیٰ وہاب کراچی میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں - فوٹو:ڈان نیوز

سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ میں لاک ڈاؤن کا اعلان ویکسینیشن کے لیے گیم چینجر ثابت ہوا ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'بدقسمتی سے لوگوں کو اپنی جان سے زیادہ اپنے موبائل سم کی پروا ہے، اپنی جان کی قیمت ہم نے سمجھی ہوتی تو شاید اس طرح کا اعلان کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی'۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز 2 لاکھ 22 ہزار افراد کو ویکسین لگی ہے، ویکسینیشن کے عمل میں جو تھوڑے بہت مسائل ہیں انہیں محکمہ صحت حل کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے ایکسپو سینٹر 24 گھنٹے کام کر رہا تھا اب کراچی میں 11 مختلف مقامات پر 24 گھنٹے کام کرنے والے ویکسینیشن سینٹر کو حکومت نے قائم کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کورنگی میں دارالعلوم انتظامیہ کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اپنے درس گاہ میں سندھ حکومت کو ویکسینیشن سینٹر قائم کرنے کی اجازت دی، اسی طرح پراپرٹی ڈیلرز نے بھی ویکسینیشن کیمپ قائم کیا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں کووڈ-19 کی صورتحال تشویشناک ہوگئی ہے، مرتضیٰ وہاب

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ 'ہم نے روزانہ ڈھائی لاکھ ویکسین لگانے کا ہدف طے کیا ہے، عوام سے گزارش ہے کہ اس میں ہمارا ساتھ دیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں اندازہ ہے کہ کچھ جگہوں پر رش ہے، اگر صرف کراچی میں ہی ایک لاکھ افراد ویکسین لگوانے کے لیے گھر سے نکل رہے ہیں تو رش ہوگا تاہم ہم رش میں بھی ایس او پیز پر عمل درآمد کرسکتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'میں شکرگزار ہوں گا ان شہریوں کا جو ویکسین لگوانے کے لیے نکلتے وقت ماسک پہنیں گے'۔

ترجمان نے بتایا کہ 'حکومت نے اندرون سندھ کام کرنے والے چند موبائل ہیلتھ یونٹس کو بھی کراچی حیدرآباد منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ گلیوں محلوں میں ویکسین لگاسکیں'۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن لگانے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، چند لوگوں نے اس پر سیاست چمکانے کی کوشش کی، جب لاہور میں برطانوی قسم کی وجہ سے سخت فیصلے ہوتے ہیں تو وہ لوگ احتجاج نہیں کرتے تاہم کراچی میں ایسا کیا جاتا ہے تو یہ لوگ سیاست کرتے ہیں۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ 'پی ٹی آئی والے لوگوں کو ورغلاتے ہیں کہ حکومت کی پالیسی کو نہ مانو، یہ لوگ اتنے منافق ہیں کہ اگر ہمارے کسی شہر میں صورتحال بے قابو ہوئی تو یہ الزام سندھ حکومت پر ڈال دیں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں مثبت کیسز کا تناسب بڑھ رہا ہے جس پر اسد عمر نے کل سختی کرنے کا اعلان کیا، میں سمجھتا ہوں کہ اس مشکل وقت میں ہمیں متحد ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مرتضیٰ وہاب نے ڈرائیو تھرو کورونا ویکسین سینٹر کا افتتاح کردیا

لاک ڈاؤن کے دوران پی ٹی آئی کے رکن کی شادی کی تقریب کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ضلع جنوبی کی انتظامیہ نے اس تقریب کو رکوایا اور اسے بند کیا ہے، کیٹرنگ اور ڈیکوریشن کمپنیوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ پیسے کمانے کے لیے دعوتوں کو فروغ دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خدانخواستہ اگر اس دعوت میں آیا کوئی شخص کورونا مثبت ہوتا تو کیا ہوتا، یہ کس طرح کے ذمہ دار سیاسی رہنما ہیں، بجائے لوگوں کو سمجھانے کے یہ خود اس طرح کے کام کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر ہم نے ایئرپورٹ پر صحیح نگرانی کی ہوتی تو برطانوی اور بھارتی قسم کا پھیلاؤ یہاں نہیں ہوتا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'آج صورتحال تشویشناک ہے جسے قابو میں کرنے کے لیے قوم کو ایک بیانیہ دینے کی ضرورت ہے، آج اگر ماسک پہنیں گے تو کل آکسیجن ماسک پہننے کی ضرورت نہیں پڑے گی'۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024