• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

اتنی ویکسین دستیاب نہیں جتنے لوگ ویکسینیشن سینٹرز آرہے ہیں، ناصر شاہ

شائع August 3, 2021
ایکسپو سینٹر سمیت دیگر مقامات پر ویکسینیشن سینٹرز پر طویل قطاریں ہیں— فائل فوٹو: ڈان نیوز
ایکسپو سینٹر سمیت دیگر مقامات پر ویکسینیشن سینٹرز پر طویل قطاریں ہیں— فائل فوٹو: ڈان نیوز

صوبائی وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے اقرار کیا ہے کہ اتنی تعداد میں ویکسین دستیاب نہیں ہے جس تعداد میں لوگوں ویکسین کے لیے آرہے ہیں۔

نجی چینل جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہت سے مقامات پر ڈرائیو تھروو ویکسینیشن سینٹر بنائے جارہے ہیں جبکہ کلفٹن اور اردو سائنس کالج کے پاس بھی ڈرائیو تھروو ویکسین سینٹر موجود ہے۔

مزید پڑھیں: تدریسی عملے کیلئے کووڈ ویکسین لازمی قرار

ناصر حسین شاہ نے بتایا کہ گرین لائن کے ٹریک پر بھی ڈرائیو تھروو ویکسینیشن سینٹرز ہوں گے جو ممکنہ طور پر دنیا سے سب سے بڑا ہوگا اور اس حوالے سے بات چیت چل رہی ہے۔

علاوہ ازیں انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ افغان، بنگالی اور برمی باشندوں کے لیے بھی ویکسینیشن سینٹر کھولے گئے ہیں، وہ جن کے شناختی کارڈ نہیں ہیں، ان کی بھی ویکسینیشن ہوگی۔

کورونا سے متعلق ایس او پیز پر بات کرتے ہوئے انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ کے حوالے سے کہا گیا کہ کوئی کتنا ہی اثر ورسوخ کا حامل ہو، اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کیا پاکستان واقعی ویکسین کے ٹرائل سے ڈالر کمارہا ہے؟

انہوں نے کہا کہ سرکاری اعلیٰ عہدوں پر فائر افسران نے بھی اگر کورونا سے متعلق ایس او پیز کے خلاف ورزی کی تو ان کے خلاف ایکشن ہوگا۔

ویکسینیشن سیٹرز پر ویکسین کی عدم فراہمی سے متعلق سوال کے جواب میں ناصر حسین نے اقرار کیا کہ اتنی تعداد میں کورونا ویکسین دستیاب نہیں ہیں جس بڑی تعداد میں لوگ ویکسینیشن کے لیے آرہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسی شکایت صرف یہاں نہیں ہے بلکہ ملک کے دیگر حصوں میں ویکسین کی عدم دستیابی کی اطلاعات ہیں، پوری دنیا میں ویکسین کی طلب ہے۔

مزیدپڑھیں: کراچی کے ویکسینیشن سینٹرز پر عوام کا جمِ غفیر

ناصر حسین شاہ نے کہا کہ جیسے جیسے ویکسین کی دستیابی ہورہی ہے، یہ لوگوں لگائی جارہی ہے، یہ حقیقت ہے کہ پوری آبادی کے لیے مطلوبہ ویکسین نہیں ہے۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے چوتھی لہر کے باعث کورونا کیسز میں اضافے کے بعد حکومت سندھ نے سم بند کرنے اور اگست کی تنخواہ روکنے کا فیصلہ کیا تو ویکسین نہ لگوانے والوں کا جم غفیر ویکسینیشن سینٹر پر پہنچ گیا۔

ایکسپو سینٹر سمیت دیگر مقامات پر ویکسینیشن سینٹرز پر طویل قطاریں ہیں ایسے میں ناصر حسین شاہ کا بیان عوامی حلقوں میں مایوسی کا باعث بن سکتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024