• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

نازیبا زبان استعمال کرکے مجھے جمہوری حق استعمال کرنے سے نہیں روک سکتے، مہوش حیات

شائع August 1, 2021
حکومت سے کیے گئے  سوال پر اداکارہ کو شدید تنقید کا سامنا ہے— فائل فوٹو: انسٹاگرام
حکومت سے کیے گئے سوال پر اداکارہ کو شدید تنقید کا سامنا ہے— فائل فوٹو: انسٹاگرام

پاکستان کی معروف اداکارہ مہوش حیات نے پاکستان میں خواتین پر جنسی تشدد اور امتیازی سلوک کے بڑھتے ہوئے واقعات سے متعلق حکومت سے کیے گئے سوال پر شدید تنقید کے بعد ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ نازیبا زبان استعمال کرکے ان کو ان کے جمہوری حق استعمال کرنے سے نہیں روکا جاسکتا۔

مہوش حیات نے خود پر ہونے والی تنقید اور نازیبا زبان استعمال کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے ٹوئٹ کی کہ 'میں نے حکومت کے خلاف کچھ نہیں کہا'۔

اداکارہ مہوش حیات نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کی گئی ٹوئٹ میں کہا کہ 'ہم جمہوری ملک میں رہتے ہیں اور یہ مجھ سمیت ہر شہری کا حق ہے کہ جو برسرِ اقتدار ہیں ان سے جواب مانگ سکے'۔

مزید پڑھیں: ہیش ٹیگز اور نعروں کا وقت ختم، حکومت بتائے تبدیلی کیلئے کیا کررہی ہے، مہوش حیات

انہوں نے مزید لکھا کہ 'میرے لیے نازیبا زبان استعمال کرکے یا مجھے غیر اخلاقی ناموں سے پکار کر آپ مجھے میرا جمہوری حق استعمال کرنے سے نہیں روک سکتے، یہ سب آپ کی گندے ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے'۔

واضح رہے کہ اس سے قبل مہوش حیات نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا نام لیے بغیر ٹوئٹس میں وفاقی حکومت پر تنقید کی تھی، جس کے بعد انہیں سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا، اور اب اداکارہ نے ان پر کی جانے والی تنقید کا اپنی ٹوئٹ میں جواب دیا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل مہوش حیات نے کہا تھا کہ 'ہیش ٹیگز اور نعروں کا وقت ختم ہوچکا، ہم یہ جاننے کا مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت نظام کو تبدیل کرنے کے لیے کیا کرنے جارہی ہے'۔

انہوں نے مزید لکھا تھا کہ معاشرے میں جنسی و صنفی تشدد اور امتیازی سلوک کی دیگر اقسام کو معاشرے کو تبدیل کیے بغیر ختم نہیں کیا جاسکتا۔

یہ بھی پڑھیں:کرکٹر وزیر اعظم بن سکتا ہے تو اداکارہ کیوں نہیں؟ مہوش حیات

مہوش حیات نے مزید لکھا تھا کہ 'وقت آگیا ہے کہ خواتین اپنا بیانیہ پیش کریں، ہمیں خاموشی میں نشانہ نہیں بنایا جائے گا، ہم اپنی زندگیوں سے متعلق کسی کی وضاحت قبول نہیں کریں گے لیکن صرف اپنی کریں گے'۔

مہوش حیات نے نشاندہی کی تھی کہ صنفی تشدد سے متعلق ملک میں قوانین موجود ہیں، ان قوانین کے نفاذ کو ایسے طریقے سے زیادہ سخت بنانے کی ضرورت ہے کہ وہ متاثرہ افراد کے لیے کم تکلیف دہ ہوں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ایک انٹرویو میں مہوش حیات نے کہا تھا کہ ’اگر ایک کرکٹر ملک کا وزیراعظم بن سکتا ہے تو ایک اداکارہ کیوں نہیں'.

مہوش حیات کے مذکورہ بیان پر بھی سوشل میڈیا پر بحث کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024