وزیرستان: دہشت گردوں کے حملوں میں دو فوجی جوان شہید
خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع جنوبی اور شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں کے حملوں میں 2 فوجی جوان شہید جبکہ 9 زخمی ہوگئے، یہ واقعات جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب پیش آئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے افغان سرحد کے قریب شمالی وزیرستان کے ضلعی علاقے شوال میں سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا سیکیورٹی فورس کے ایک اہلکار نے جامِ شہادت نوش کیا جبکہ دو زخمی ہوئے۔
زخمی جوانوں کو میرانشاہ کے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: دہشت گردوں کے حملے میں 3 جوان شہید
ذرائع کا واقعے کی تفصیلات سے متعلق کہنا تھا کہ جب سیکیورٹی فورسز کے اہلکار علاقے میں آپریشن کر رہے تھے اس وقت آئی ای ڈی کا ایک دھماکا ہوا لیکن آپریشن میں حصہ لینے والے اہلکار محفوظ رہے۔
علاوہ ازیں سیکیورٹی فورسز کے اہلکار جنوبی وزیرستان کے دو اضلاع میں حملوں کی زد میں آئے جس میں ایک اہلکار شہید اور 4 زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق لدھا کے ذیلی علاقے اوسے پاس میں گاڑی کے قریب آئی ای ڈی پھٹنے سے 2 جوان زخمی ہوئے۔
مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشتگرد ہلاک
اس دوران دہشت گردوں نے لدھا کی چیک پوسٹ پر فائرنگ کی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
حکام کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے وانا میں واقع جنوبی وزیر ستان کے ہیڈ کوارٹر سے 30 کلو میٹر فاصلے پر تیارزہ میں قائم چیک پوسٹ پر حملہ کیا، دہشت گردوں نے چیک پوسٹ کو متعدد راکٹس سے نشانہ بنایا۔
ضلعی پولیس افسر شوکت علی نے تیارزہ میں حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں ایک جوان شہید جبکہ 5 زخمی ہوئے ہیں۔
حکام کا کہنا تھا کہ افغانستان میں جاری جھڑپوں کے پیش نظر سرحد پر سیکیورٹی فوسز کا گشت بڑھا دیا گیا ہے۔