’لاپتا‘ میں خاتون کو مرد کو ہراساں کرنے کے مناظر دکھانے پر لوگ برہم
حال ہی میں نشر کیے جانے والے عائزہ خان، سارہ خان اور علی رحمٰن کے ڈرامے ’لاپتا‘ کو پہلی قسط میں ہی غلط مناظر دکھائے جانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
’لاپتا‘کو 28 جولائی سے ہم ٹی وی پر نشر کیا جا رہا ہے اور اب تک اس کی پہلی قسط ہی نشر کی گئی ہے۔
ڈرامے میں عائزہ خان گیتی پرنسز نامی ایک ایسی خوبرو و چنچل لڑکی کا کردار ادا کرتی دکھائی دیتی ہیں جو ٹک ٹاکر ہوتی ہیں۔
ڈرامے میں انہیں معروف ٹک ٹاکر مگر غریب گھرانے کی لڑکی کے طور پر دکھایا گیا ہے اور پہلی قسط میں ہی وہ سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرتے ہوئے ایک مرد دکاندار کو بلیک میل کرتی دکھائی دیتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عائزہ خان اور سارہ خان کا علی رحمٰن کے ساتھ رومانوی ڈراما ’لاپتا‘’
ڈرامے کی پہلی قسط کے ایک منظر میں عائزہ خان کو محلے کی دکان سے ادھار پر چیزیں لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
مذکورہ منظر میں جب دکاندار ان سے پیسوں کا تقاضہ کرتے ہیں تو اداکارہ انہیں سوشل میڈیا کی طاقت کی دھمکی دیتے ہوئے ان کی ویڈیو بناتے ہوئے کہتی ہیں کہ دکاندار نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی۔
اسی منظر میں دکھایا گیا ہے کہ اداکارہ کی جانب سے بلیک میل کیے جانے کے بعد دکاندار نے ان سے پیسوں کا تقاضہ نہیں کیا بلکہ ان کے ساتھ سہمے ہوئے انداز میں گفتگو کرتے ہوئے انہیں سامان لے جانے کی اجازت دی۔
مذکورہ منظر کے بعد ڈرامے کے ٹیم پر تنقید کی جا رہی ہے اور ساتھ ہی عائزہ خان بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ڈرامے میں خاتون کی جانب سے مرد کو ہراساں کرنے اور انہیں بلیک میل کرنے کا منظر دکھانے پر زیادہ تر لوگ ٹیم پر برہم دکھائی دیے اور انہیں یاد دلایا کہ مذکورہ معاملہ مذاق نہیں بلکہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔
ڈرامے کے مذکورہ سین کو عائزہ خان نے جب انسٹاگرام پر شیئر کیا تو کئی لوگوں نے اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ایک غلط عمل کو غلط انداز میں دکھا کر سنگین مسئلے کو مذاق بنایا جا رہا ہے۔
کئی لوگوں نے لکھا کہ اس طرح کے مناظر دکھانے سے غلط کام کرنے والے افراد کی حوصلہ افزائی ہوگی اور وہ ہراساں اور بلیک میل کیے جانے کو اچھا عمل سمجھیں گے۔
رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی نے بھی ڈرامے کے مذکورہ سین کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے اس پر برہمی کا اظہار کیا اور لکھا کہ ہراساں کیا جانا یا بلیک میل کرنا ایک سنگین مسئلہ ہے، اسے مذاق سمجھنا یا مذاق کی طرح پیش کرنا اسے غیر اہم کرنے کے مترادف ہے۔
رکن اسمبلی نے مزید لکھا کہ ہراسانی اتنا سنگین مسئلہ ہے کہ ملکی خواتین اس کا شکار رہتی ہیں مگر اتنے حساس مسئلے کو یوں مذاق میں پیش کیا گیا ہے۔
ڈرامے کی اسی منظر پر اداکارہ و گلوکارہ میشا شفیع نے بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے گھٹیا عمل قرار دیا اور لکھا کہ ایسے مناظر کو دکھانا اور انہیں پروموٹ کرنا انتہائی غیر ذمہ دارانہ کام ہے اور اس سے ٹی وی نیٹ ورک کی خواتین مخالف ذہنیت کا بھی پتہ چلتا ہے۔
معروف شخصیات کے علاوہ عام افراد نے بھی ڈرامے میں ایک خاتون کی جانب سے مرد دکاندار کو ہراساں اور بلیک میل کرنے کے مناظر دکھانے پر برہمی کا اظہار کیا۔
زیادہ تر لوگوں نے عائزہ خان کی جانب سے مرد دکاندار کو ہراساں کرنے کے سین کو خطرناک اور گھٹیا قرار دیا اور کہا کہ ہراسانی ایک سنگین اور حقیقی مسئلہ ہے، جسے اس انداز میں دکھانا غلط قدم ہے۔
تبصرے (2) بند ہیں