• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 1.71 روپے کا مزید اضافہ کردیا

شائع July 30, 2021
حکومت نے اسے قبل 15 جولائی اور یکم جولائی کو بھی پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کردیا تھا—فائل/فوٹو: اے ایف پی
حکومت نے اسے قبل 15 جولائی اور یکم جولائی کو بھی پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کردیا تھا—فائل/فوٹو: اے ایف پی

وفاقی حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں مزید ایک روپے 71 پیسے کا اضافہ کردیا جبکہ ڈیزل کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم کے ترجمان اور معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ ‘اوگرا کی سفارش پر پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 1.71 روپے کا اضافہ کیا جا رہا ہے جبکہ ڈیزل کی قیمتوں میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جا رہا’۔

مزید پڑھیں: پیٹرول کی قیمت میں 5.40 روپے، ڈیزل میں 2.54 روپے کا اضافہ

انہوں نے کہا کہ ‘ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے عام آدمی اور کسان زیادہ متاثر ہوتا ہے اس لیے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی گئی ہے’۔

پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے بعد نئی قیمت فی لیٹر 119 روپے 80 پیسے ہوگی اور کیروسین آئل کی قیمت میں 35 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا جبکہ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت بدستور بالترتیب 116 روپے 53 پیسے اور 84 روپے 67 پیسے رہے گی۔

شہباز گل نے کہا کہ ‘26 جولائی کے ڈیٹا کے مطابق دنیا میں 27 ممالک میں پیٹرول کی قیمت پاکستان سے کم اور 140 ممالک میں پاکستان سے زیادہ ہے، دنیا میں پیٹرول کی اوسط قیمت 1.19 ڈالر فی لیٹر لیکن پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 0.72 ڈالر فی لیٹر ہے اور دنیا میں پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ 47 فیصد ہوا لیکن پاکستان میں 11فیصد ہوا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘جن 27 ممالک میں قیمتیں پاکستان سے کم ہیں ان میں سے زیادہ تر ممالک اپنی پیٹرولیم مصنوعات میں خود کفیل ہیں’۔

وزیراعظم کے ترجمان نے کہا کہ ‘ان قیمتوں کا اطلاق یکم اگست سے ہو گا’۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے 15 جولائی کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5 روپے 40 پیسے تک کا اضافہ کردیا تھا جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 118.09 روپے ہوگئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان

شہباز گل نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا تھا کہ ’وزیراعظم عمران خان کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے اوگرا کی سفارشات کے برعکس عوام کو حد درجہ ریلیف فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’عالمی منڈی میں گزشتہ کئی ماہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں 11.40 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی‘۔

انہوں نے بتایا تھا کہ ’ڈیزل کی قیمت میں 2.54 روپے فی لیٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں 1.39 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 1.27 روپے فی لیٹر اضافے کی اجازت دی گئی ہے‘۔

اس سے قبل رواں ماہ کے آغاز میں بھی پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 13 پیسے اضافہ کردیا

شہباز گل نے بتایا تھا کہ اوگرا کے 6 روپے 5 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز پر وزیر اعظم نے صرف 2 روپے فی لیٹر اضافے کی اجازت دی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اوگرا نے ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 3 روپے 44پیسے اضافے کی تجویز دی تھی لیکن اس کی قیمت میں بھی صرف ایک روپیہ 44 پیسے اضافے کی اجازت دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں بھی تقریباً 4 روپے تک اضافہ کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024