• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

جس کے پاس زیادہ پیسہ ہوگا وہ آزاد کشمیر کا وزیر اعظم بنے گا، بلاول

شائع July 30, 2021
بلاول بھٹو زرداری اسلام آباد میں پریس کانفرنس کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
بلاول بھٹو زرداری اسلام آباد میں پریس کانفرنس کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے الیکشن کے بعد اب حکومت بنانے میں بھی پیسہ چل رہا ہے اور جس کے پاس زیادہ پیسہ ہو گا وہی وزارت عظمیٰ کی نشست لے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ مجھے اُمید ہے کہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں تحریک انصاف کی تمام تر دھاندلی کے باوجود پیپلز پارٹی کے اُمیدواروں نے جس طرح کامیابی حاصل کی وہ ہماری مقبولیت کا ثبوت ہے اور سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کی حیثیت سے ہم آزاد کشمیر کی بننے والی حکومت کو ایک دن کے لیے بھی چلنے نہیں دیں گے۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر میں انتخابی عمل کا آنکھوں دیکھا حال

ان کا کہنا تھا کہ ہم بقیہ اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ رابطہ کر کے کوشش کریں گے کہ اپوزیشن مل کر کٹھ پتلیوں کا مقابلہ کریں، ہم جانتے ہیں کہ انہوں نے کشمیر کے ووٹ کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا ہے اور تشدد، دھمکیوں اور پیسوں کی بنیاد پر جعلی حکومت بننے جا رہی ہے اور ایسی حکومت کبھی بھی مستحکم نہیں رہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کو پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بے نقاب کریں گے اور اس حکومت کی اصلیت کشمیر کے عوام کے سامنے لے کر آئیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اس الیکشن میں ننگی دھاندلی ہوئی ہے، ماضی کے کسی الیکشن میں اتنی کھلم کھلا دھاندلی کبھی نہیں ہوئی اور ٹیلی ویژن چینلز پر ان کی دھاندلی 24 گھنٹے چل رہی تھی جبکہ الیکشنز میں پیسہ بھی چلا، وزیر برائے امور کشمیر پیسے بانٹتے ہوئے پکڑے گئے جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی مہم میں علی امین گنڈاپور پر پابندی کے باوجود وہ قانون کو توڑتے ہوئے پوری مہم میں وہاں موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس قدر دھاندلی کے باوجود تحریک انصاف آزاد کشمیر الیکشن میں واضح اکثریت حاصل نہیں کر سکی اور یہ بہت واضح پیغام ہے کہ یہ ہتھکنڈے کچھ وقت کے لیے چل سکتے ہیں لیکن طویل مدت کے لیے نہیں چل سکتے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر انتخابات: سیاسی جماعتوں کے تصادم میں 2 افراد ہلاک

ان کا کہنا تھا کہ اب حکومت بنانے کے مرحلے میں بھی پیسہ چل رہا ہے، جس کے پاس زیادہ پیسہ ہو گا وہ وزارت عظمیٰ، وزارتیں اور اسپیکر کی نشست لے گا اور یہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ عمران خان کی تمام حکومتیں کرپشن کی بنیاد پر چلتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب ہماری کوشش ہو گی کہ ایک مشترکہ اپوزیشن کی حکمت عملی اپنائی جائے، پیپلز پارٹی کو اپوزیشن سے اپوزیشن کرنے کا کوئی شوق نہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے اپوزیشن کو ایک پیج پر آنا ہو گا۔

پیپلز پارٹی چیئرمین نے کہا کہ آزاد اور شفاف انتخابات کی جدوجہد کی قیادت پیپلز پارٹی ہی کرتی آ رہی ہے، ملک میں دھاندلی کی بنیاد پیپلز پارٹی کے خلاف ڈالی گئی اور ہر الیکشن میں شہید محترمہ بیظیر بھٹو میں وزیراعظم بننے سے روکنے کے لیے دھاندلی کی سازشیں کی گئیں جس پر کتابیں عدالتوں کے فیصلے سے بھرے پڑے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ کی تجویز بدنیتی پر مبنی ہے اور انتخابی اصلاحات کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنا پڑتا ہے، انہوں نے تو آرڈیننس نے اپنی خواہشات کو زبردستی منطور کرایا جبکہ الیکشن کمیشن کا بااختیار بنانے کے بجائے کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر الیکشن میں منی لانڈرنگ کے پیسے سے لوگوں کے ایمان خریدے گئے، مسلم لیگ (ن)

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا دھاندلی کا طریقہ کار ایم کیو ایم کی دھاندلی کے طریقہ کار سے مماثلت رکھتا ہے، ہمارے چوہدری یٰسین پر قاتلانہ حملہ کیا گیا لیکن ان ہتھکندوں کے باوجو د انہوں نے دو نشسوں پر کامیابی حاصل کی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر حکومت کا انتقامی سیاست کا رویہ نہیں رکتا ہے تو ہم سب مل کر کشمیر پہنچیں گے اور ہم ان کو اپنے کسی ایک ورکر کو بھی ہاتھ لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس حکومت اور عمران خان کے کٹھ پتلی نظام میں اگر رکاوٹیں ڈالنی ہیں تو اپوزیشن کو یہ کام مل کر کرنا ہو گا، ہم سمجھتے ہیں کہ آزاد کشمیر کی مقامی قیادت سے ہمیں مثبت جواب موصول ہو گا، ورنہ پیپلز پارٹی اکیلے اپوزیشن کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024