• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

آزاد کشمیر الیکشن میں منی لانڈرنگ کے پیسے سے لوگوں کے ایمان خریدے گئے، مسلم لیگ (ن)

شائع July 27, 2021
وزیر اعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر سمیت مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے آزاد کشمیر کے انتخابات کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف ہم فیٹف کی بات کرتے ہیں اور دوسری جانب انتخانات میں منی لانڈرنگ کر کے لوگوں کے ایمان خریدے گئے۔

مظفرآباد میں وزیر اعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر اور احسن اقبال سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آزاد کشمیر کی تاریخ میں جس طرح راجا فاروق حیدر نے 5 سال حکومت کی ہے اس کی کوئی مثال نہیں ہے، انہوں نے ہمیشہ اخلاقی قدروں کو برقرار رکھا، آج آزاد کشمیر میں سیاست کے ماحول اور روایات پر کھلا حملہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر انتخابات: ووٹوں کی گنتی جاری، سیاسی جماعتوں کے تصادم میں 2 افراد ہلاک

انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ تھا کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان ثالث کا کردار ادا کروں گا اور اس بات کو وزیر اعظم نے ورلڈ کپ جیتنے کے مترادف قرار دیا تھا، ہم 370 پر کچھ نہیں بولے، آج آزاد کشمیر میں ایک ڈمی وزیراعظم لا کر صوبہ بنانے اور نیا راستہ ڈھونڈنے کی جو باتیں کی جا رہی ہیں وہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی نفی ہے، یہ کشمیر کو کھونے کے برابر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم آج وہاں سے ہٹ گئے اور بھارت سے دوطرفہ بات چیت شروع کردی تو یہ چیز کشمیر کے عوام کو قبول نہیں ہے، کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والا کشمیری اس بات کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے لیکن پچھلے دو ڈھائی سال میں ہم نے یہ کڑیاں ملتے ہوئے دیکھی ہیں کہ کس طرح امریکا سے بات ہوئی، کس طرح ہندوستان سے ہماری بات چیت ہوئی، اس الیکشن میں جو کچھ ہوا اور جو باتیں کی گئیں وہ کشمیر پر پاکستان کے اصولی کے مؤقف اور کشمیر کے واحد حل سے انحراف ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایسے لوگوں اقتدار میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو صرف پیسے کے بل بوتے پر حکومت میں آنا چاہتے ہیں، وہ آپ کی خدمت یا کشمیر کے مسائل حل کرنے کے لیے نہیں آنا چاہتے، وہ کشمیر کے مؤقف کو آگے بڑھانے کے لیے نہیں آنا چاہتے، ان کا واحد مقصد یہاں پر اقتدار حاصل کرنا اور کشمیر کے بارے میں عمران خان کے ایجنڈے کو پورا کرنے کی کوشش کرنا ہے لیکن مجھے پورا یقین ہے کہ کشمیر کے عوام ان باتوں کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس الیکشن کو مسترد اور اسے کشمیر کے حقوق پر ڈاکا سمجھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر انتخابات میں کامیابی پر پیپلز پارٹی خوش

اس موقع پر وزیر اعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ میں کشمیر کے عوام سے یہ سوال کرنا چاہتا ہوں کہ وہ حکومت جو باہر جا کر کشمیر کی سفیر بن کر ہمارے حق خود ارادیت کی بات کرتے ہیں، کیا وہ مجھے پانچ سال کے لیے محدود حق حکمرانی نہیں دینا چاہتے، آزاد کشمیر کے ساتھ اس سے بڑا مذاق اور کیا ہو سکتا ہے کہ آپ ہمیں ہماری مرضی کی حکومت نہیں دینا چاہتے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے آزاد کشمیر کی حکومت، ریاست، آئینی اداروں کا مذاق اڑا کر قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کو نہ آنے دیا جائے اور ایف آئی درج کی جائے اور وزیر اعظم اسے اپنے ساتھ لے کر پھر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ عمران خان کا ووٹ ہے حالانکہ یہ درحقیقت پیسے اور فراڈ کا ووٹ ہے اور ہم ان الیکشن کے نتائج کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں اور اس کے خلاف پورے آزاد کشمیر میں تحریک چلائیں گے اور بیرون ملک تحریک چلاؤں گا، میں عمران حکومت کا اصل چہرہ کشمیر اور پاکستان کے عوام کے سامنے لاؤں گا۔

راجا فاروق حیدر نے کہا کہ آزاد کشمیر میں منی لانڈرنگ ایک سنگین مسئلہ ہے، پتا کیا جائے کہ یہ پیسہ کہاں سے آیا، کون لایا، ایک طرف آپ فیٹف کی بات کرتے ہیں اور دوسری جانب آزاد کشمیر سے منی لانڈرنگ کرتے ہیں اور پیسے کی بنیاد پر لوگوں کے ایمان خریدتے ہیں جبکہ آپ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف بھی شکایات ہیں۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر انتخابات: تحریک انصاف کی کامیابی 2018 کا ’ری پلے‘ قرار

ان کا کہنا تھا کہ یہ اس ملک کی بدقسمتی ہے کہ اس کا وزیر اعظم عمران خان، وزیر داخلہ شیخ رشید اور وفاقی وزیر برائے امور کشمیر علی امین گنڈاپور ہے، جس طرح عمران خان اور ان کی حکومت نے اس الیکشن کمیشن کو مفلوج کیا ایسا کسی نے نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مجھے کہتی ہے کہ شفاف الیکشن کرانا آپ کی ذمے داری ہے، اگر یہ میری ذمے داری ہے تو الیکشن کمیشن کا کیا کام ہے، پھر آزاد کشمیر میں کمیشن کی ضرورت ہی کیا ہے۔

آزاد کشمیر کے وزیراعظم نے کہا کہ میں نے الیکشن کمیشن کی کوئی بھی تجویز مسترد نہیں کی لیکن سجی سجائی دکان تھی، ڈاکو آئے اور لوٹ کر چلے گئے، اس وقت جتنا نقصان اس عمران خان نے پاکستان اور کشمیر کے مفاد کو پہنچایا، یہ آنے والا وقت آپ کو بتائے گا۔

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ آزاد کشمیر کے انتخاب کو 2018 کے عام انتخابات کی طرز پر جس طرح لوٹا گیا ہے، اس پر صرف احتجاج نہیں کرنا بلکہ اب ہم نے اس رسم کو توڑنا اور ختم کرنا ہے، دنیا خلا میں پہنچ چکی ہے لیکن 2021 میں ہم ووٹ کی حرمت کا رونا رو رہے ہیں، یہ چیز ناقابل قبول ہے۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر انتخابات: تحریک انصاف کیلئے ’حکومت تشکیل‘ دینے کی راہ ہموار

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جس طرح کشمیر کا مینڈیٹ چرایا ہے، یہ اس عالمی سازش کا حصہ ہے جس کا مقصد کشمیر کی دھرتی پر پاکستان کی دوری کے بیج بونا ہے، پاکستان کش رجحانات کو فروغ دینا ہے تاکہ اس خطے میں کشمیر کی آزاد ریاست قائم کی جائے جو عالمی سامراج کے ایجنڈے کا حصہ ہے، اس کے قیام میں مدد مل سکے اور اسی عالمی ایجنڈے کے حامیوں نے اس الیکشن کے لیے پیسہ فراہم کیا جس کا بے دریغ استعمال کیا گیا تاکہ کشمیر کے عوام میں پاکستان کی حکومت اور ریاست کے خلاف نفرت کو فروغ دیا جائے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا کہ اگر کشمیر کے لوگ پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کریں گے تو بھی میں ان کو ایک اور موقع دوں گا کہ وہ پاکستان سے علیحدہ ایک آزاد حیثیت میں ریاست قائم کر لیں، یہ بیان پاکستان کا پرچم سینے سے لگا کر بھارتی سیکیورٹی فورسز کی گولیوں کا سامنا کرنے والے کشمیر کے عوام اور ان کی قربانیوں کے ساتھ ہی مذاق نہیں بلکہ 1947 کی تقسیم ہند کی اسکیم کو دوبارہ کھولنے کی سازش ہے، یہ بیان پاکستان کی بنیاد پر حملہ ہے جس سے اس ملک کے وفاق کی بنیادیں ہل سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ حکومت ہے جس کے دور میں نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کا الحاق کر لیا ہے، بھارت کی 72 سال میں ایسا کرنے کی جرات نہیں ہوئی تھی، تو پھر یہ کس طرح دعویٰ کر سکتے ہیں کہ کشمیر کے لوگ انہیں ووٹ دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ عمران خان حلقے اور تھیلے کھولنے کی بات کرتے تھے لیکن ہم نے جہاں جہاں دوبارہ گنتی کی درخواست کی اسے مسترد کردیا گیا، یہ اس لیے کیا جا رہا ہے کیونکہ چوری پکڑی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد جموں و کشمیر انتخابات: پی ٹی آئی کی 25 نشستوں کے ساتھ واضح اکثریت

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ آزاد کشمیر کے مینڈیٹ پر جو ڈاکا ڈالا گیا ہے ہم اسے مسترد کرتے ہیں، ہم آزاد کشمیر کی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ مل کر جدوجہد کریں گے اور ووٹ کی حرمت کے مسلم لیگ ـ(ن) کے بیانیے کو کامیاب کریں گے۔

تبصرے (1) بند ہیں

انجنیئر حا مد شفیق Jul 27, 2021 08:14pm
اگر آپکے کارکن اتنے ہی مخلص تھے تو وہ بکے ہی کیوں یہ آپکو سوچنا چاہیے؟

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024