• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

نور مقدم قتل: مشتبہ ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں مزید دو دن کی توسیع

شائع July 26, 2021
ساجد چیمہ نے بتایا کہ قتل کے واقعہ سے جوڑے دیگر 4 ملزمان گرفتار کیے گئے ہیں—فائل فوٹو:بشکریہ چینج او آر جی
ساجد چیمہ نے بتایا کہ قتل کے واقعہ سے جوڑے دیگر 4 ملزمان گرفتار کیے گئے ہیں—فائل فوٹو:بشکریہ چینج او آر جی

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق پاکستانی سفیر کی بیٹی نور مقدم کے قتل کے مشتبہ ملزم ظاہر ذاکر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں مزید دو دن کی توسیع کردی۔

20 جولائی کو اسلام آباد کے پوش سیکٹر ایف۔7/4 کے رہائشی سابق پاکستانی سفیر شوکت مقدم کی بیٹی 27 سالہ نور کو قتل کر دیا گیا تھا، ظاہر ذاکر جعفر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی گئی تھی اور مقتولہ کے والد کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 کے تحت قتل کے الزام میں درج اس مقدمے کے تحت ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: نور مقدم قتل: مشتبہ ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں دو دن کی توسیع

2 روزہ جسمانی ریمانڈ کی تکمیل کے بعد پولیس نے آج ملزم کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیش کیا اور دلائل سننے کے بعد مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا نے ظاہر ذاکر جعفر کے ریمانڈ میں مزید دو دن کی توسیع دے دی اور ہدایت دی کہ ملزم کو 28 جولائی کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔

ملزم ظاہر ذاکر جعفر کو سخت سیکیورٹی میں عدالت کے احاطے میں لایا گیا اور اس دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث کمرہ عدالت میں اندھیرا چھا گیا۔

موبائل کی روشنی میں ہونے والی سماعت کے دوران پراسیکیوٹر ساجد چیمہ نے عدالت کو بتایا کہ مقتولہ نور مقدم کا پوسٹ مارٹم کروا لیا گیا ہے جبکہ اس کے قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد میں سابق پاکستانی سفارتکار کی بیٹی قتل

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 109، 176، 201، 511 دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ساجد چیمہ نے بتایا کہ قتل کے واقعہ سے جُڑے دیگر 4 ملزمان گرفتار کیے گئے ہیں۔

سماعت کے دوران ملزم نے کمرہ عدالت کے باہر چیخنا شروع کیا کہ اسے کچھ سنائی نہیں دے رہا۔

جس پر عدالت نے ملزم کو کمرہ عدالت کے اندر آنے کی ہدایت کردی۔

ملزم کے وکیل انصر نواز مرزا نے عدالت سے کہا کہ تفتیشی افسر نے 7 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ہے جبکہ ظاہر ذاکر جعفر کے مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق پاکستانی سفیر کی بیٹی کے قتل کا مقدمہ مشتبہ شخص کے خلاف درج

انہوں اپنے دلائل میں کہا کہ پولیس پہلے ہی 5 دن کا ریمانڈ حاصل کرچکی ہے جبکہ مقدمے میں مقتول اور ملزم دونوں کے موبائل فون نمبرز موجود ہیں۔

بعدازاں عدالت نے سابق پاکستانی سفیر کی بیٹی نور مقدم کے قتل مشتبہ ملزم ظاہر ذاکر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں مزید دو دن کی توسیع کی منظوری دے دی۔

خیال رہے کہ ملزم نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ امریکی شہریت رکھتا ہے۔

احاطہ عدالت میں ملزم ظاہر ذاکر جعفر سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری زندگی خطرے میں ہے۔

علاوہ ازیں ملزم نے بتایا کہ مجھ سے امریکی ایمبیسی نے رابطہ نہیں کیا۔

ملزم ظاہر جعفر کی گرفتاری

یاد رہے کہ 20 جولائی کو اسلام آباد کے پوش سیکٹر ایف۔7/4 کے رہائشی سابق پاکستانی سفیر شوکت مقدم کی بیٹی 27 سالہ نور کو قتل کر دیا گیا تھا۔

ظاہر ذاکر جعفر کے خلاف منگل کو رات گئے ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی گئی تھی اور مقتولہ کے والد کی مدعیت میں تعذیرات پاکستان کی دفعہ 302 کے تحت قتل کے الزام میں درج اس مقدمے کے تحت ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا۔

گزشتہ روز اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق پاکستانی سفیر کی بیٹی نور مقدم کے قتل مشتبہ ملزم ظاہر ذاکر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں دو دن کی توسیع کردی تھی۔

کیس کے پراسیکیوٹر ساجد چیمہ نے عدالت کو بتایا تھا کہ ملزم سے قتل میں استعمال کیا گیا اسلحہ برآمد ہوا ہے جس میں ایک چاقو، ایک پستول اور ایک آہنی ہتھیار شامل ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ذاکر جعفر کی تحویل سے ان کا اپنا اور نور دونوں کا فون برآمد ہونا باقی ہے اور اسی مقصد کے تحت ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 11 دن کی توسیع کی درخواست کی۔

اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل پولیس قاضی جمیل الرحمٰن نے جمعہ کے روز اس وحشیانہ قتل کی تحقیقاتی ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ ملزم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کرنے کی درخواست دیں۔

تحیقیقاتی ٹیم یہ بھی دیکھ رہی ہے کہ ملزم کا پاکستان، امریکا یا برطانیہ کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ ہے یا نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024