آنے والی نسل کے لیے بہتر ملک چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں، وزیراعظم
وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں ملک بھر میں مون سون شجرکاری مہم کا آغاز کردیا۔
مہم کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے عوام سے کہا کہ وہ ملک کے جنگلات کا احاطہ بڑھانے کے لیے درختوں کی شجرکاری مہم میں بھرپور حصہ لیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ دیگر علاقائی ممالک کے مقابلے میں ہمارے جنگلات کا احاطہ بہت کم ہے کیونکہ ماضی میں اس معاملے کو نظر انداز کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں گلوبل وارمنگ سے لڑنے اور آلودگی کے اثرات کو ختم کرنے کے لیے پاکستان کو سرسبز بنانا ہوگا۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کی پاکستانیوں کو شجر کاری مہم کیلئے تیار رہنے کی ہدایت
وزیر اعظم نے کہا کہ اگر اگلے تین ہفتوں کے دوران ہر فرد کم از کم ایک پودا لگائے تو بہت بڑا انقلاب آئے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ شہروں میں خالی جگہوں پر پودے لگانے کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد آنے والی نسلوں کے لیے بہتر پاکستان چھوڑنا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ 10 ارب درختوں کے سونامی منصوبے کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخوا میں ایک ارب درخت لگانے کے منصوبے کی پوری دنیا میں وسیع پیمانے پر تعریف کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اب ایک سرکردہ ملک کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے جو کاربن کے اخراج کو ریورس کرنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔
قبل ازیں وزیر اعظم نے اسلام آباد کے سیکٹر ایف 9 میں فاطمہ جناح پارک میں پودا لگایا تاکہ عوام کو درختوں کی شجرکاری مہم میں مکمل طور پر حصہ لینے کی ترغیب ملے۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے زیر اہتمام 10 ارب درخت سونامی کے ایک حصے کے طور پر ملک گیر سرگرمی کے طور پر مون سون کے بارش کے موسم میں جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں شجرکاری، درختوں کے تحفظ کیلئے قانون ضروری ہے، ماہرین
آئندہ چند ہفتوں میں کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اسلام آباد میں ساڑھے 5 لاکھ درخت لگائے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران اسلام آباد میں درختوں کے احاطے میں بڑے پیمانے پر کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
تاہم وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کی جانب سے کلین اینڈ گرین پاکستان انیشی ایٹو کے تحت بڑے پیمانے پر درختوں کی شجرکاری مہم چلانے کے بعد گرین گراف آہستہ آہستہ اوپر جارہا ہے۔