• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

کراچی میں کووڈ-19 کی صورتحال تشویشناک ہوگئی ہے، مرتضیٰ وہاب

شائع July 19, 2021
وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضی وہاب کراچی میں پریس کانفرنس کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضی وہاب کراچی میں پریس کانفرنس کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضی وہاب نے خبردار کیا ہے کہ کراچی میں عیدالاضحی کی تعطیل سے قبل کووڈ-19 کی صورتحال انتہائی خطرناک اور تشویشناک ہوگئی ہے۔

کراچی میں پیر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ شہر میں مثبت کیسز کی شرح گزشتہ 24 گھنٹوں میں بڑھ کر 23.12 فیصد ہوگئی ہے جبکہ 10 دن قبل یہ شرح 8.5 سے 9 فیصد تھی، حکومت کی جانب سے پابندیوں میں نرمی کے بعد کووڈ-19 کے ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے مثبت کیسز کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کورونا سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں 30ویں نمبر پر آگیا

ان کا مزید کہنا تھا کہ اب عیدالاضحی آرہی ہے اور کراچی کے حوالے سے یہ صورتحال انتہائی خطرناک اور تشویشناک ہے۔

انہوں نے عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فائدے کے لیے ایس او پیز پر عمل کریں اور ویکسین لگوائیں۔

وزیر اعلیٰ کے مشیر نے کہا کہ حکومت نہیں چاہتی کہ سختی ہو اور ہم پھر پابندیاں عائد کردیں کیونکہ جب ہم ایسا کرتے ہیں تو کبھی تحریک انصاف کچھ کہتی ہے اور کبھی متحدہ قومی موومنٹ لیکن ڈاکٹروں، صحت کے عملے اور ہسپتالوں کے بارے میں کوئی نہیں سوچتا۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ بڑی تعداد میں بیمار ہو کر ہسپتالوں کا رخ کررہے ہیں اور انہیں ہسپتالوں میں داخل کیا جا رہا ہے، صورتحال ایک مرتبہ پھر سے خطرناک شکل اختیار کرتی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سائنوویک ویکسین کووڈ سے بچانے کے لیے 83.5 فیصد تک مؤثر قرار

انہوں نے ویکسین لگانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ویکسینیں کافی تعداد میں موجود ہے، ویکسی نیشن کے بغیر حکومت سخت فیصلے لینے پر مجبور ہو جائے گی۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میں شہریوں کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ آج کی صورتحال خطرناک اور باعث تشویش ہے، اگر اگلے کچھ دنوں میں ہم ایس او پیز پر عمل نہیں کرتے ہیں تو مثبت کیسز کی شرح زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر صورتحال زیادہ خطرناک ہوتی ہے اور ہسپتالوں میں جگہ باقی نہیں رہتی تو شہریوں کو نقصان اٹھانا پڑے گا، ہم سب کو سیاست سے قطع نظر انسانیت کی بنیاد پر کووڈ-19 کے خطرے کو سمجھنے کی ضرورت ہے، اپنی حکومت سے تعاون کریں، ایس او پیز پر عمل کریں، سماجی فاصلہ اختیار کریں اور ماسک پہنیں۔

انہوں نے عوام کو کووڈ-19 کے حوالے سے پھیلائی جارہی غلط معلومات سے بھی خبردار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس مرض کے بارے میں حقائق اور اس سے تحفظ کے بارے میں آگاہ کیا جاتا رہے گا۔

مزید پڑھیں: لاہور میں کورونا کی ڈیلٹا قسم کے 50 کیسز نے خطرے کی گھنٹی بجادی

انہوں نے کہا کہ ہمیں لوگوں کو راضی کر کے اس بات پر متحد کرنے کی ضرورت ہے کہ کووڈ-19 سے بچاؤ کا ویکسینیشن ہی واحد طریقہ کار ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر نے شمالی علاقہ جات کو سیاحت کے لیے کھولنے پر وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گلگت اور دیگر مقامات پر کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کی یہی وجہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ آپ کو وفاقی حکومت سے پوچھنا چاہیے، آپ اس کی ذمے داری سندھ حکومت پر عائد نہیں کر سکتے، وفاقی حکومت کو اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر صورتحال اسی طرح برقرار رہی تو پھر خدا ہی ہمیں اس بیماری سے بچا سکتا ہے کیونکہ وفاقی حکومت کا تو مجھے ایسا کوئی ارادہ نظر نہیں آتا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024