ڈیرہ غازی خان: بس اور ٹرالر میں تصادم، 33 افراد جاں بحق
ڈیرہ غازی خان میں جھوک یار شاہ کے قریب بس اور ٹرالر کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 33 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہوگئے۔
ڈسٹرک ہیڈکوارٹر ٹیچنگ ہسپتال ڈیرہ غازی خان کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر مجیب نے حادثے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 33 تک پہنچنے کی تصدیق کی۔
یہ بھی پڑھیں:روہڑی میں مسافر بس الٹ گئی، 13 افراد جاں بحق
ہسپتال انتظامیہ کے مطابق 41 زخمیوں میں سے 4 کی حالت تشویش ناک ہے۔
قبل ازیں کمشنر ڈی جی خان ڈاکٹر ارشاد احمد نے حادثے میں 29 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی اور بتایا تھا کہ زخمی اور جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمز نے انڈس ہائی وے تونسہ روڈ پر جائے حادثہ پر پہنچ کر زخمیوں اور لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا، بدقسمت مسافر بس سیالکوٹ سے راجن پور جا رہی تھی۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'راجن پورجانے والی بس کو ڈی جی خان کے قریب پیش آنے والے الم ناک حادثے اور اس کے نتیجےمیں30 قیمتی جانوں کے ضیاع پر نہایت رنجیدہ اورصدمے میں مبتلا ہوں'۔
انہوں نے کہا کہ 'میں نے پنجاب حکومت کومتاثرہ خاندانوں کی مدد کرنے اور انہیں فوری امداد فراہم کرنےکی ہدایت کی ہے، میری تمام ترہمدردیاں سوگوارخاندانوں کے ساتھ ہیں'۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ کب ہم بحیثیت قوم یہ احساس کریں گے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی جان لیوا ہے، پبلک ٹرانسپورٹ کے ڈرائیورز، لوگوں کی زندگیوں کے امین ہیں، انہیں زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب ٹیچنگ ہسپتال کی انتظامیہ نے بتایا کہ ہسپتال منتقل کیے جانے والے زخمیوں میں سے 4 کی حالت بھی تشویشناک ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی تونسہ میں ہوئے بس حادثے میں مسافروں کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔
ایک ٹوئٹر بیان میں انہوں نے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی صحتیابی کے لیے دعا کی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عید کے لیے گھروں کو جانے والوں کے لیے بس حادثہ کسی قیامت سے کم نہیں، اللہ تعالی جاں بحق افراد کو جنت میں اعلیٰ درجے پر فائز کرے اور لواحقین کو صدمہ برداشت کرنے کی ہمت دے۔
علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ڈیرہ غازی خان میں تونسہ روڈ پر ٹریفک کے المناک حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
وزیراعلیٰ نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کیا اور زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی رنج ہوا ہے، ہماری تمام تر ہمدردیاں جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کے ساتھ ہیں، غم کی گھڑی میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی ہدایت پر ڈیرہ غازی خان کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، وزیراعلیٰ نے کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویژن سے رابطہ کر کے زخمیوں کے علاج معالجے سے متعلق ہدایات دیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بھی حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے زخمیوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار تمام معاملات کی خود نگرانی کر رہے ہیں، واقعے کی رپورٹ طلب کر لی گئی ہے، حادثے میں غفلت کے مرتکب افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں زائرین کی بس کھائی میں گرنے سے 23 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
قبل ازیں 31 مئی کو پنجاب کے ضلع خانیوال کی تحصیل کبیر والا میں لاہور سے ملتان جانے والی مسافر بس پل سے نیچے جا گری تھی جس کے نتیجے میں 9 مسافر ہلاک جبکہ 28 زخمی ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں:خضدار میں زائرین کی بس کھائی میں جاگری، 23 افراد جاں بحق
علاوہ ازیں 29 مئی کو مظفر آباد کے جنوب میں مسافر بس سیکڑوں فٹ کھائی میں دریائے جہلم کے کنارے جا گرنے سے 10 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوگئے تھے۔
20 مئی کو روہڑی کے قریب دبر تھانے کی حدود میں مسافر کوچ الٹ گئی جس کے نتیجے میں 13 مسافر جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
2: