پنجاب، خیبرپختونخوا میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی دوبارہ معطل
لاہور: سوئی گیس پائپ لائنز لمیٹڈ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں غیر برآمدی صنعت اور سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی دوبارہ معطل کردی۔
تاہم کمپنی کا کہنا تھا کہ وہ ایکسپورٹ، سیمنٹ اور کھاد کے شعبے کو گیس کی فراہمی جاری رکھے گی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے گیس کی قلت اور گھریلو صارفین کی ضرورت پوری کرنے کے بہانے فراہمی معطل کرنے پر حکومت کو عمومی جبکہ ایس این جی پی ایل کو خصوصی طور پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں:گیس بحران میں شدت: سی این جی اسٹیشنز، صنعتوں کو گیس کی فراہمی معطل
ایسوسی ایشن کے گروپ لیڈر غیاث پراچہ نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ '5 جولائی کو سی این جی اسٹیشنز نے 7 روز بعد کام کا آغاز کیا تھا لیکن اب انہیں غیر معینہ مدت تک کے لیے دوبارہ بند کردیا گیا'۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'یہ اس کاروبار سے براہِ راست یا بلواسطہ جڑے ہزاروں ملازمین کے ساتھ ظلم ہے، انہوں نے ہمیں کبھی باضابطہ طور پر خود سے گیس (ایل این جی) درآمد کرنے کی اجازت نہیں دی اور نہ ہی ہمیں باقاعدگی سے گیس فراہم کی، انہوں نے ہمیں پیس دیا ہے'۔
یہاں یہ بات مدِ نظر رہے کہ ایس این جی پی ایل (پنجاب) نے ہفتے سے گیس کی بندش سے متعلق کوئی نوٹس یا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔
سرکاری ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ 'متعلقہ حکام کو سی این جی اسٹیشنز اور عام صنعتی سیکٹر کو گیس کی فراہمی روکنے کا حکم زبانی دیا گیا جو کمپنی کا انتہائی غیر سنجیدہ رویہ ہے'۔
مزید پڑھیں:فوجی فرٹیلائزر کو مزید پانچ سالوں تک گیس کی فراہمی کی منظوری
انہوں نے کہا کہ گیس سے چلنے والے پاور پلانٹس کی طلب پوری کرنے کے لیے سی این جی اسٹیشنز اور عام صنعتوں کو دی جانے والی ڈیڑھ سو سے 200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی فراہمی روک دی گئی۔
عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ 'ایس این جی پی ایل نے ان پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی ساڑھے 7 سو ایم ایم سی ایف ڈی بڑھادی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ ایس این جی پی ایل نے پیر (28 جون) کو 5 جولائی تک کے لیے غیر برآمدی صنعت اور سی این جی اسٹیشنز، سیمنٹ اور کھاد کی 2 کمپنیوں (فاطمہ فرٹیلائزرز اور ایگری ٹیک) کو گیس کی فراہمی بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس بندش کی وجہ گیس کی دستیابی میں کمی، سسٹم میں کم پریشر اور ایل این جی ٹرمینل کی ڈرائی ڈاکنگ کو ٹھہرایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:گیس کی قلت، پریشر میں کمی سے توانائی کے شعبے کو فراہمی متاثر
دوسری جانب ایس این جی پی ایل (خیبرپختونخوا) نے گیس کی فراہمی اور لوڈ منیجمنٹ کے حوالے سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ 'ہم وزارت کی ہدایت کے مطابق یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہمارے نظام میں گیس لوڈ کو مینج کرنے کے لیے تمام سی این جی اسٹیشنز اور صنعتوں کو صورتحال بہتر ہونے تک گیس کی فراہمی روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے'۔
یہ خبر 18 جولائی 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔