• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

اسلام آباد میں مزید 3 احتساب عدالتوں کا قیام

شائع July 16, 2021
وزرات قانون نے جرائم کے قوانین میں ترمیم کی سمری بھی ارسال کی ہے— فائل فوٹو؛ اے پی
وزرات قانون نے جرائم کے قوانین میں ترمیم کی سمری بھی ارسال کی ہے— فائل فوٹو؛ اے پی

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں مزید 3 احتساب عدالتیں قائم کردی گئیں اور ان کے لیے ماتحت عدالتوں کے تین ججز کو نامزد کردیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں مزید تین عدالتوں کے قیام کے بعد احتساب عدالتوں کی مجموعی تعداد 6 ہوگئی ہے، اسلام آباد میں اس قبل 3 فعال احتساب عدالتیں موجود ہیں۔

پہلے سے موجود احتساب عدالتوں میں سے ون، ٹو اور تھری کے ججز بالترتیب محمد بشیر، اعظم خان اور سید اصغر علی ہیں۔

مزید پڑھیں: لاہور میں پاکستان کی پہلی کمرشل کورٹ قائم کردی گئی

ضلعی اور سیشن جج راجا جواد عباس حسن احتساب عدالت فور اور واجد علی احتساب عدالت فائیو کی سربراہی کریں گے، احتساب عدالت سکس کے لیے جج کی نامزدگی تاحال نہیں کی گئی۔

اس سے قبل کامران بشارت مفتی کو احتساب عدالت سکس کا جج نامزد کیا گیا تھا بعدازاں انہیں ضلعی اور سیشن جج غربی کے طور پر تعینات کردیا گیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند کو چیئرمین انٹیلیکچوئل پراپرٹی ٹریبیونل کی خالی آسامی کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

جج یار محمد گوندل کو بینکنگ کورٹ کا جج نامزد کیا گیا ہے جبکہ ناصر جاوید اور محمد علی وڑائچ کو بالترتیب انسداد دہشتگردی عدالت نمبر ون اور ٹو کے ججز تعینات ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وفاق کو خصوصی عدالتیں ہائی کورٹ کے ماتحت کرنے کی ہدایت

اس دوران وفاقی وزیر قانون بریسٹر فروغ نسیم نے اسلام آباد سیکٹر جی-10 میں وفاقی ٹریبیونل کمپلیکس کا افتتاح کیا۔

تقریب سے خطاب میں بریسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ٹریبیونل کمپلیکس کی تعمیر حکومت کی تیز اور سستے انصاف کی فراہمی کی کوششوں کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت قانون نے جرائم کے قوانین میں ترمیم کی سمری ارسال کردی ہے۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ وراثت کے سرٹیفکیٹ کے اجرا سے متعلق قانون میں بھی ترمیم کی گئی ہے اس سے قبل قانونی وارث کو سرٹیفکیٹ کے لیے مہینوں انتظار کرنا پڑتا تھا، اب اسے یہ سرٹیفکیٹ 15 دن میں جاری کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024