ویب سیریز ’چڑیلز’ امریکا میں ریلیز
بھارتی اسٹریمنگ چینل زی فائیو پر ریلیز ہونے والی پاکستان کی پہلی اوریجنل ویب سیریز ’چڑیلز’ کو اب امریکا میں موجود شائقین کے لیے بھی ریلیز کردیا گیا۔
ویب سیریز ’چڑیلز‘ کو زی فائیو ہی کی یو ایس اے سروس پر ریلیز کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں پابندی اور تنازعات کا سامنا کرنے کے باوجود ویب سیریز ’چڑیلز’ خبروں میں جگہ بنانے اور مقبولیت حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔
مزید پڑھیں: سامنے آتے ہی پاکستانی ’چڑیلز‘ کے چرچے
یہ ویب سیریز اب، 16 جولائی سے امریکا میں رہنے والے ناظرین کے لیے دستیاب ہے جو زی فائیو یو ایس اے پر سیریز دیکھ سکیں گے۔
یاسرہ رضوی، جنہوں نے ویب سیریز میں جگنو نامی خاتون کا کردار ادا کیا ہے، انہوں نے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی پوسٹ میں لکھا کہ امریکا میں چڑیلز کی ریلیز کے لیے پرجوش ہوں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’جگنو اور سارہ آن اور آف کیمرے پر‘۔
دوسری جانب اداکارہ ثروت گیلانی نے بھی انسٹاگرام پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ امریکا میں چڑیلز کے ریلیز ہونے کا بے صبری سے انتظار ہے۔
خیال رہے کہ ’چڑیلز‘ کو گزشتہ برس 11 اگست کو زی فائیو کے زندگی چینل پر آن لائن ریلیز کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ویب سیریز ’چڑیلز‘ بند کیے جانے پر شائقین برہم
’چڑیلز‘ کی کہانی شوہروں کی بے وفائی کے بعد جاسوس بن جانے والی چار خواتین کے گرد گھومتی ہے، جو سیریز میں اپنی جیسی دوسری عورتوں کی زندگی بچانے کے لیے اپنی زندگی خطرے میں ڈالتی دکھائی دیتی ہیں۔
ویب سیریز میں چاروں خواتین کو گھریلو زندگی چھوڑ کر دھوکا کرنے والے شوہروں کو بے نقاب کرتے دکھایا گیا ہے۔
ویب سیریز میں ثروت گیلانی نے سارہ، یاسرا رضوی نے جگنو، نمرا بچہ نے بتول اور مہربانو نے زبیدہ کا کردار ادا کیا ہے اور ویب سیریز میں ان چار مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ایک گینگ کے طور پر دکھایا گیا ہے۔
ویب سیریز کا یہ پہلا سیزن تھا، جسے بہت سراہا گیا اور اس کے تخلیق کاروں نے اس کے دیگر سیزن بھی بنانے کا عندیہ دیا تھا۔
مزید پڑھیں: 'چڑیلز' نے سال کے بہترین او ٹی ٹی شو کا ایوارڈ حاصل کرلیا
اکتوبر 2020 میں 'چڑیلز' کو پاکستانی ناظرین کے لیے بند کردیا گیا تھا اور بعدازاں اسے 48 گھنٹے سے کم مدت میں بحال کردیا گیا تھا۔
اس وقت عاصم عباسی نے کہا تھا کہ اسٹریمنگ پلیٹ فارم کو پاکستانی حکام کی جانب سے متعدد شکایات موصول ہونے کے بعد بند کیا گیا تھا۔
بعدازاں نومبر 2020 میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ملک میں بھارتی مواد کی سبسکرپشن کے لیے کریڈٹ کارڈ سمیت مختلف طریقوں کے ذریعے ادائیگی پر پابندی عائد کردی تھی۔