• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کراچی میں شدید بارش، مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال

کراچی میں بارش کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی—فوٹو:امتیاز علی
کراچی میں بارش کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی—فوٹو:امتیاز علی

کراچی میں مون سون کی پہلی بارش کا سلسلہ جاری ہے اور جمعرات کو دن بھر میں بھر موسم گرم اور مرطوب رہا اور شام کو شہر میں بارش شروع ہوئی۔

شہر کے مختلف علاقوں شاہراہ فیصل، نیشنل ہائی وے اور دیگر شاہراہوں پر شہری ٹریفک میں پھنسے رہے اور شدید بارش کا سلسلہ بھی جاری رہا۔

ٹوئٹر پر شہریوں نے کہا کہ کراچی میں شدید بارش سے مختلف علاقوں میں پانی کھڑا ہوگیا اور بجلی منقطع ہونے کی اطلاعات بھی ملیں۔

صدر کے علاقے اور نیو ایم اے جناح روڈ بھی بارش کے پانی میں ڈوب گیا اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

شہریوں نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ بارش کا پہلا قطرہ گرتے ہیں مختلف علاقوں میں حسب روایت بجلی غائب ہوگئی ہے۔

دوسری جانب کے-الیکٹرک نے ٹوئٹ میں کہا کہ کراچی میں درمیانی اور شدید بارش ریکارڈ ہوئی ہے، ہماری ٹیمیں میدان میں موجود ہیں اور حالات کی نگرانی کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چند فیڈرز کو حفاظتی اقدامات کے طور پر بند کیا جاسکتا ہے۔

کے-الیکٹرک کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ کے مطابق رات 11 بجے تک ایک ہزار 950 میں سے 410 فیڈر متاثر ہوئے تھے۔

کراچی ٹریفک پولیس نے ایک بیان میں گاڑیوں پر سفر کرنے والے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے تمام حفاظتی اقدامات اپنانے پر زور دیا اور ہنگامی طور پر ضرورت پڑنے پر ہیلپ لائن 1915(021-99216356-58) پر رابطہ کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ عوامی مرکز، کارساز، نرسری، بلوچ کالونی اور محمود آباد اور ایئرپورٹ میں بارش کا پانی جمع ہونے کے باعث ٹریفک سست روی کا شکار ہے۔

پاکستان میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے مطابق شہر میں سب سے زیادہ بارش گلشن حدید میں 42 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ناظم آباد میں 34.6 ملی میٹر، پی اے ایف فیصل بیس میں 34 ملی میٹر، پی اے ایف بیس مسرور میں 33 ملی میٹر، سرجانی میں 27 ملی میٹر، ایئرپورٹ اولڈ ایریا میں 24.4 ملی میٹر، لانڈھی میں 16 ملی میٹر، جناح ٹرمینل میں 15.8 ملی میٹر اور سعدی ٹاؤن میں 11.2 ملی میٹر بارش ہوئی۔

ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ شہر کے کسی بھی علاقے سے رات گئے تھے کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024