ممنون حسین کی زندگی پر ایک نظر
ممنون حسین 1940 میں بھارت کی ریاست اترپردیش میں پیدا ہوئے تھے، بعد ازاں وہ ہجرت کرکے پاکستان آئے جہاں انہوں نے اپنی اعلیٰ تعلیم مکمل کی۔ وہ کراچی کے مشہور تعلیمی ادارے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن(آئی بی اے) میں زیر تعلیم رہے جہاں سے انہوں نے 1965 میں گریجویشن کی۔
نواز شریف کے دیرینہ اور وفادار ساتھیوں میں شمار کیے جانے والے ممنون حسین 70 اور 80 کی دہائی میں مسلم لیگ سے وابستہ رہے۔ 1993 میں غلام اسحاق خان کی جانب سے نواز شریف کو وزارت عظمیٰ سے ہٹائے جانے کے بعد پیدا ہونے والے ڈرامائی حالات کے نتیجے میں یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ پارٹی کی قیادت ممکنہ طور پر انہیں سونپ دی جائے گی۔
مزید پڑھیں: سابق صدر ممنون حسین کراچی میں انتقال کر گئے
یہ قیاس آرائیاں غلط ثابت ہوئیں البتہ وہ اس دور میں سندھ میں مسلم لیگ (ن) کے قائم مقام صدر کے منصب پر بھی فائز رہے۔ اس سے علاوہ سابق وزیر اعلیٰ سندھ لیاقت علی جتوئی کے مشیر کے طور پر بھی خدمات سرانجام دیں۔ ممنون حسین جون سے اکتوبر 1999 مختصر مدت کے لیے گورنر سندھ بھی رہے اور پھر سابق جنرل (ر) پرویز مشرف کی فوجی بغاوت کے بعد انہیں اس منصب سے ہٹا دیا گیا۔
تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ یہ ان کے کیریئر کا فیصلہ کن دور تھا اور صدارت کے منصب کے لیے نامزدگی کو دراصل 1999 میں مسلم لیگ (ن) کے لیے مشکل دور میں شریف خاندان سے وفاداری کا صلہ قرار دیا گیا، البتہ مشرف کے اقتدار کے خاتمے کے بعد عام طور پر پارٹی میں زیادہ متحرک نظر نہیں آتے تھے۔
2002 میں ممنون حسین نے کراچی کے حلقہ این اے-250 سے الیکشن لڑا لیکن وہ ناکام رہے۔
2013 میں جب نواز شریف نے ان کا ایوان صدر کے لیے امیدوار کے طور پر انتخاب کیا تو وہ مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے اور سندھ میں ٹیکسٹائل کا کاروبار چلا رہے تھے۔ سیاسی تجزیہ کاروں اور سول سوسائٹی کا ماننا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے ان کی تقرری پیپلز پارٹی اور دیگر افراد کے مطالبے کو مدنظر رکھتے ہوئے کی تھی جو مسلم لیگ پر زور دیتے تھے کہ وہ اعلیٰ عہدوں پر تقرری کے لیے صوبہ پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں کے لوگوں کو بھی موقع دیں۔
یہ بھی پڑھیں: ممنون حسین پاکستان کے 12 ویں صدر منتخب
ممنون حسین نے کہا تھا کہ میرا تعلق کراچی سے ہے، اگر میرا انتخاب ہوا تو میں سندھ کے مسائل حل اور کراچی میں امن کی بحالی کی کوشش کروں گا، سندھ میں ترقی کا آغاز ہوگا۔
نواز شریف نے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ممنون حسین کی نامزدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے ایک ایسے شخص کا انتخاب کیا جو 'غیر متنازع' ہے۔
ممنون حسین 30 جولائی 2013 کو پاکستان کے 12 ویں صدر منتخب ہوئے تھے اور بحیثیت صدر غیرجانب داری کا تاثر دینے کے لیے انتخابات کے نتائج کا اعلان ہونے کے فوراً بعد ہی مسلم لیگ (ن) کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
ممنون حسین نے بحیثیت صدر اپنی پانچ سالہ میعاد 8 ستمبر 2018 کو مکمل کی تھی۔
فروری 2020 میں ان میں کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور 14 جولائی 2021 کو وہ خالق حقیقی سے جا ملے۔ انہوں نے سوگواروں میں بیوی اور تین بیٹے چھوڑے ہیں۔