وزیرخارجہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، داسو واقعے پر اظہار افسوس
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چین کے وزیر خارجہ اور اسٹیٹ کونسلر وانگ یی سے ملاقات کی اور داسو واقعے میں چینی انجینئروں کے جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا۔
ترجمان دفترخارجہ کی جانب سےجاری بیان میں کہا گیا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دوشنبے میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر چین کے اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی۔
مزید پڑھیں: داسو ہائیڈرو پاور پلانٹ کے قریب ‘حملے’ میں 9 چینی انجینئرز سمیت 12 افراد ہلاک
ان کا کہنا تھا کہ ملاقات میں پاکستان اور چین کے دوطرفہ تعلقات، سی پیک، باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چینی وزیر خارجہ سے کوہستان کے علاقے داسو میں ڈیم منصوبے کے قریب پیش آنے والے بس حادثے اور چین کے شہریوں کے جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا۔
قبل ازیں خیبر پختونخوا کے ضلع اپر کوہستان میں داسو ہائیڈرو پاور پلانٹ کے قریب ‘حملے’ میں 9 انجینئرز، دو فرنٹیئر کور (ایف سی) اہلکاروں سمیت کم از کم 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور چین ‘آئرن برادرز’ ہیں، ‘سدا بہار اسٹرٹیجک کوآپریٹو شراکت داری’ کے عظیم بندھن میں جڑے ہوئے ہیں اور ملاقات میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے مفادات کے معاملات پر ایک دوسرے کی حمایت کی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اعلیٰ سطح کے رابطے اور ملاقاتیں دونوں ممالک کی ‘فولادی دوستی’ کا طرہ امتیاز ہے، کورونا وبا کے دوران بھی دونوں ممالک کے قریبی رابطے، دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر ہم آہنگی برقرار رہی۔
انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات خطے اور دنیا میں امن، استحکام اور خوش حالی کی بنیاد ہیں، پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) دونوں ممالک کے لیے تبدیلی کا مظہر منصوبہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیرخارجہ کی افغان ہم منصب سے ملاقات، سیاسی حل کی ضرورت پر زور
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کی مشکلات کے باوجود سی پیک کے منصوبے مستحکم رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
دفترخارجہ کے مطابق وزیر خارجہ اور چینی ہم منصب نے افغانستان میں تازہ ترین صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان تنازع کا سیاسی حل ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان تنازع کا مذاکرات کے ذریعے سیاسی تصفیے کے لیے پاکستان کی کوششوں سے آگاہ کیا اور کہا کہ اجتماعیت کے حامل، وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیے کے لیے تمام افغان فریقین مل کر کام کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پرامن و مستحکم افغانستان کی حمایت جاری رکھے گا۔
دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق چینی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے تنازع جموں و کشمیر کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل ناگزیر ہے۔
مزید پڑھیں: وزیر خارجہ کا عالمی برادری سے برابری کی بنیاد پر ویکسین کی فراہمی کا مطالبہ
خیال رہے کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز افغان ہم منصب سے بھی ملاقات کی تھی اور افغانستان میں سیاسی اقدامات پر زور دیا تھا۔
وزیرخارجہ نے کہا تھا کہ افغان قیادت کو اس تاریخی موقعے کو جانے نہیں دینا چاہیے اور افغان مسئلے کے حل کے لیے بین الاقوامی اتفاق رائے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے واضح سیاسی حل کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے افغانستان میں بدترین کشیدگی پر تشویش کااظہار کیا تھا جس کے نتیجے میں انسانی جانوں کا ضیاع ہو چکا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے زور دیا تھا کہ کشیدگی کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور مؤثر جنگ بندی کی جائے۔