مالی سال 2021 میں ترسیلات زر میں 27 فیصد اضافہ ریکارڈ
سمندر پاکستانیوں کی جانب سے ریکارڈ ترسیلات زر بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ سال کی نسبت مالی سال 2021 میں ترسیلات زر میں نمایاں بہتری کے ساتھ 27فیصد کی بہتری ریکارڈ کی گئی۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے مطابق سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کی مد میں 2 ارب ڈالر سے زائد بھیجنے کا ریکارڈ مسلسل 13ویں مہینے بھی جاری رہا اور جون 2021 میں تقریباً 2.7ارب ڈالر کی رقم آئی جو 9فیصد نمو ظاہر کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: سال 2020 کے دوران پاکستان میں ترسیلات زر میں 17 فیصد اضافہ ہوا، عالمی بینک
اس حوالے سے کہا گیا کہ ترسیلات زر بڑھنے کی وجہ عید سے قبل موسمی رقوم کی آمد ہے۔
ترسیلات زر مالی سال 2021 میں 29.4ارب ڈالر کی سالانہ تاریخی سطح تک پہنچ گئی ہیں جس کی بدولت گزشتہ سال کے مشکل معاشی حالات کے باوجود ملک کے بیرونی شعبے کی پوزیشن بہتر کرنے میں مدد ملی۔
مالی سال 2021 میں پچھلے سال کی نسبت ترسیلات زر میں نمایاں بہتری کے ساتھ 27فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی جو مالی سال 2003 کے بعد اب تک اضافے کی تیز ترین شرح ہے۔
مالی سال 2021 میں آنے والی ترسیلات زر میں سے سعودی عرب سے 7.7ارب ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 6.1ارب ڈالر، برطانیہ سے 4.1ارب ڈالر اور امریکا سے 2.7ارب ڈالر آئے۔
یہ بھی پڑھیں: ترسیلات زر 26 فیصد بڑھی ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک
واضح رہے کہ گزشتہ سال کووڈ-19 کی وبا آنے کے بعد خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ عالمی سطح پر معیشت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کے پیش نظر پاکستان آنے والی ترسیلات زر کی شرح متاثر ہو سکتی ہے۔
ورلڈ بینک نے بھی پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک میں ترسیلات زر میں کمی کی پیش گوئی کی تھی کیوں کہ عالمی وبا کورونا وائرس نے دنیا بھر میں ممالک کو اپنی معیشت لاک ڈاؤن کرنے اور تارکین وطن ورکرز کو ان کے گھر واپس بھیجنے پر مجبور کردیا تھا۔
تاہم مایوس کن تخمینوں کے برعکس سال 2020 کے دوران پاکستان میں ترسیلاتِ زر میں 17 فیصد اضافہ ہوا تھا۔