تحریک لبیک پاکستان پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان پر عائد پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر عائد پابندی پر تنظیم کی جانب سے نظر ثانی کی درخواست پر غور کرنے کے لیے قائم کی گئی کمیٹی کی رپورٹ وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ اس تنظیم پر پابندی میرٹ پر کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ ’وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹی ایل پی پر عائد پابندی برقرار رکھی جائے گی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اس تنظیم پر پولیس والوں کو شہید کرنے، علاقائی فورسز پر تشدد کرنے اور املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے‘۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سے اس تنظیم کا انتخابی نشان منسوخ کرنے کی لیے اقدامات وفاقی وزارت قانون اور اٹارنی جنرل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے اسلام آباد میں رواں مون سون کے دوران 50 کروڑ درخت لگانے کی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پوری دنیا سے سیکڑوں پاکستانی قیدی رہا ہوکر پاکستان آئے ہیں، مزدور طبقے کے لیے یہ بہت بڑی خوش خبری ہے‘۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’مزید پاکستانی جو سنگین جرائم میں ملوث نہیں ہیں انہیں بھی پاکستان لانے کی کوشش کی جارہی ہے‘۔
مزید پڑھیں: ٹی ایل پی پر عائد پابندی ہٹانے کا کوئی ارادہ نہیں، وزیراعظم
انہوں نے بتایا کہ ’ملک میں 2 کروڑ لوگ پاکستان میں ویکسینیشن کرواچکے ہیں، اس وقت کراچی اور خیبر پختونخوا میں کیسز بڑھے ہیں اور ہمیں اس کے خلاف جنگ جاری رکھنی ہوگی‘۔
عید کی چھٹیوں کا اعلان
فواد چوہدری نے کہا کہ ’وفاقی کابینہ نے عید کی 20،21 اور 22، تین روز کی چھٹیاں منظور کی ہیں‘۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ سازشی عناصر سے دور رہیں اور ویکسین لگواکر اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگی کی حفاظت کریں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ سے زیادہ پروٹوکول سابقہ حکمرانوں اور بیوروکریٹس کے پاس ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ ہفتے اس حوالے سے ایک جامع رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی اور اس کے بعد بتدریج ان سے پروٹوکول واپس لیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کو تجاوزات سے پاک شہر بنانے کے لیے چیئرمین سی ڈی اے کو ہدایت جاری کردی گئی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے اجلاس کے دوران وی وی آئی پی کلبس کے کلچر کو ختم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ہمارے وسائل عام آدمی کے لیے ہوں اور انہیں اس سے فائدہ حاصل ہونا چاہیے۔
فوج کی تنخواہوں میں اضافہ
فواد چوہدری نے بتایا کہ 2 سالوں سے فوج کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہوا تھا، کابینہ نے پاک فوج کے لیے بنیادی تنخواہ پر 15 فیصد الاؤنس کی منظوری دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی پر سے پابندی ختم ہوجائے گی، علی محمد خان
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فواد چوہدری نے بتایا کہ 'یہ 15 فیصد الاؤنس بجٹ 22-2021 میں اعلان کردہ وفاقی حکومت کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کے علاوہ ہے، اس طرح مسلح افواج کے اہلکاروں کی تنخواہوں میں مجموعی طور پر 25 فیصد اضافہ کیا گیا ہے'۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ابتداً 25 فیصد اضافے کا اطلاق رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری پر نہیں ہوگا لیکن وزیراعظم نے اصرار کیا کہ ان دونوں اداروں کے ملازمین کو اضافی 15 فیصد دیے جانے چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ’کابینہ نے سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تحریک انصاف کے حلیم عادل شیخ کے خلاف جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے قیام کی بھی منظوری دی ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اقبال اکیڈمی پاکستان کے 5 ممبران کی تعیناتی کی منظوری دی گئی ہے، اس کے علاوہ 49 ادویات کی ریٹیل پرائس مقرر کرنے کی منظوری دی ہے، یہ ادویات پاکستان میں نہیں بن رہی تھیں۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ ’اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے سی ای او کے عہدے پر امجد خان کو تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے، نیسپاک کے نئے ایم ڈی کی تعیناتی کے معاملے پر ریٹائرڈ ایم ڈی کو اپنی خدمات جاری رکھنے کی منظوری دی ہے۔
افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان افغانستان کی بدلتی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے، یہاں 30 لاکھ افغان مہاجرین پہلے ہی ہیں، دنیا کوچاہیے کہ ان کی تعداد کا تخمینہ لگانے کے بجائے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں‘۔
مزید پڑھیں: 'ٹی ایل پی ملک بھر سے دھرنے ختم کرنے پر رضامند ہوگئی ہے'
ان کا کہنا تھا کہ کوشش کر رہے ہیں کہ افغانستان میں ایسے حالات ہوں کہ افغانوں کو وہاں سے ہجرت نہ کرنا پڑے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ اس حوالے سے اپنے سابق تجربات سے سیکھ کر ایک جامع پالیسی بنائیں، چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن آئے اور اس کے لیے عالمی مدد درکار ہے‘۔
کشمیر کے انتخابات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کے انتخابات تحریک انصاف کے لیے بہتر ہوں گے، بلاول بھٹو زرداری مایوس ہوکر امریکا چلے گئے ہیں، ان کے پاس امیدوار بھی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے کہا کہ وہ انتخابی مہم کی جگہ کشمیر کی سیر کو آئی تھیں، اب یہ دونوں گھر پر بیٹھیں گے اور اپنے والدین کے کمائے ہوئے پیسوں پر عیش کریں گے۔