• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

یوروکپ: برطانوی وزیراعظم کی کھلاڑیوں کو نسلی تعصب کا نشانہ بنانے کی مذمت

شائع July 12, 2021
ٹورنامنٹ کے دوران بھی کھلاڑیوں کو نسلی تعصب کا نشانہ بنانے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں—فائل فوٹو: رائٹرز
ٹورنامنٹ کے دوران بھی کھلاڑیوں کو نسلی تعصب کا نشانہ بنانے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں—فائل فوٹو: رائٹرز

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے یورو کپ کے فائنل میں شکست کے بعد پنالٹی شوٹ مس کرنے والے انگلینڈ کی ٹیم کے 3 سیاہ فام کھلاڑیوں کو نسلی تعصب کا نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے۔

امریکی خبررساں ادارے 'اے پی' کی رپورٹ کے مطابق بورس جانسن نے ٹوئٹ کی کہ 'انگلینڈ کی ٹیم کو ہیروز کی طرح سراہا جانا چاہیے نہ کہ سوشل میڈیا پر انہیں نسل پرستی کا نشانہ بنایا جانا چاہیے'۔

بورس جانسن نے کہا کہ 'جو اس ہولناک عمل کے ذمہ دار ہیں انہیں شرم کرنی چاہیے'۔

خیال رہے کہ اٹلی اور انگلینڈ کی ٹیم کے مابین ہونے والے یورو کپ فائنل کے سخت مقابلے کے بعد پنالٹی شوٹس پر میچ کا فیصلہ ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: ورلڈ کپ 2018 کیلئے کوالیفائی نہ کرنے والا اٹلی 'یورو کپ' کا چیمپیئن بن گیا

دونوں ٹیموں کے مابین جارحانہ مقابلہ ہوا تھا اور پہلے 90 منٹ میں ایک، ایک گول سے برابر رہا جس کے بعد اضافی وقت میں بھی کوئی ٹیم گول نہ کر سکی اور معاملہ پنالٹی شوٹس تک جا پہنچا جس میں اٹلی نے انگلینڈ کو 2-3 سے شکست دے کر فٹبال کی یورپی چیمپئن شپ اپنے نام کرلی۔

انگلینڈ کی جانب سے مارکوس راشفورڈ، بوکایو ساکا اور جیدون سانچو نے پنالٹی شوٹس کھیلے تاہم 19 سالہ بوکایا ساکا کا شوٹ ناکام ہونے کے نتیجے میں 1966 ورلڈ کپ کے بعد برطانیہ پہلا بڑا بین الاقوامی ایونٹ جیتنے سے محروم ہوگیا۔

بعدازاں اٹلی کی جیت کے فوراً بعد سوشل میڈیا پر انگلینڈ کی ٹیم کے تینوں کھلاڑیوں کو نسلی تعصب کا نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

انگلینڈ کی فٹ بال ایسوسی ایشن نے اس حوالے سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر نسل پرستانہ رویے کی مذمت کی۔

دوسری جانب لندن پولیس نے بھی اس واقعے کو 'ناقابلِ قبول ' قرار دیا اور کہا کہ وہ 'جارحانہ اور نسل پرست' سوشل میڈیا پوسٹس کی تحقیقات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: یورو کپ 2020: انگلینڈ 55 سال بعد کسی عالمی ایونٹ کے فائنل میں پہنچ گیا

علاوہ ازیں لندن کے میئر صادق خان نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے ملزمان کے احتساب کے لیے مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے ٹوئٹ کی کہ ' فٹ بال یا کہیں پر بھی نسل پرستی کی کوئی جگہ نہیں ہے، اس آن لائن بدسلوکی کے ذمہ داران کا لازمی احتساب کیا جائے گا اور سوشل میڈیا کمپنیوں کو اس نفرت انگیز مواد کو ہٹانے اور اس سے سب کو محفوظ رکھنے کے لیے فوری کارروائی کرنے کی ضرورت ہے'۔

اس سے قبل ٹورنامنٹ کے دوران بھی کھلاڑیوں کو نسلی تعصب کا نشانہ بنانے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں۔

نسل پرستی کے مخالف کئی گروہوں کی قانونی شکایت کے بعد پیرس کے پراسیکیوٹر آفس نے 16ویں راؤنڈ میں فرانس اور سوئٹزرلینڈ کے میچ میں پنالٹی میں فرانس کی ناکامی کے بعد نسل پرستانہ ٹوئٹس کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024