• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

بھارت نے قندھار سے ’سفارتی عملہ‘ واپس بلا لیا

شائع July 11, 2021
انہوں نے مزید کہا کہ قندھار میں بھارت کے قونصل خانے عارضی طور پر مقامی عملہ چلا رہا تھا —فائل فوٹو: رائٹرز
انہوں نے مزید کہا کہ قندھار میں بھارت کے قونصل خانے عارضی طور پر مقامی عملہ چلا رہا تھا —فائل فوٹو: رائٹرز

بھارت نے افغانستان میں طالبان جنگجوؤں کے بڑھتے ہوئے کنٹرول کے پیش نظر قندھار میں اپنے قونصل خانے سے ’عارضی‘ طور پر عملے کو واپس بلا لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق بھارت کی وزارت خارجہ کے چیف ترجمان اریندم باغچی نے ایک بیان میں کہا کہ قندھار شہر کے قریب شدید لڑائی کے سبب بھارتی عملے کو فی الحال واپس لایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: افغانستان: طالبان نے تاجکستان جانے والی مرکزی سرحدی گزرگاہ پر قبضہ کرلیا

انہوں نے کہا کہ بھارت، افغانستان میں رونما ہوتی ہوئی سلامتی سے متعلق صورتحال کا قریبی جائرہ لے رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قندھار میں بھارت کے قونصل خانے عارضی طور پر مقامی عملہ چلا رہا تھا۔

طالبان عہدیداران نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ انہوں نے افغانستان کے 85 فیصد علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔

تاہم افغان عہدیداران نے طالبان کے دعوے کو پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان کا افغانستان کے 85 فیصد حصے پر قبضہ کرنے کا دعویٰ

علاوہ ازیں بھارت کے وزیر خارجہ نے تشدد میں کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنگ زدہ ملک کی صورتحال کا براہ راست اثر علاقائی سلامتی پر پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ طالبان نے صوبہ قندوز کے نواح میں شدید لڑائی کے بعد شہر پر کنٹرول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

اپریل کے وسط میں امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے اعلان کے بعد طالبان نے پورے ملک میں پیش قدمی کی ہے۔

انہوں نے حال ہی میں کئی اضلاع کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے اور اکثر لڑے بغیر ان کے قبضے میں آگئے، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران انہوں نے تاجکستان، ازبکستان اور ایران کے ساتھ سرحدی گزرگاہوں پر قبضہ کر لیا۔

تاہم روس کے دارالحکومت ماسکو میں پریس کانفرنس کے موقع پر طالبان نے وعدہ کیا تھا کہ وہ صوبائی دارالحکومتوں پر حملہ یا زبردستی قبضہ نہیں کریں گے اور افغانستان کی قیادت کے ساتھ سیاسی حل کی امید ظاہر کی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024