کراچی: ڈکیتی کے بعد فرار ہونے والا ملزم پولیس کی فائرنگ سے ہلاک
کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاوسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز فور میں مشتبہ ڈکیت پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔
پولیس کے مطابق ایک شہری ڈی ایچ اے میں بینک سے پیسے نکالنے کے بعد اپنی گاڑی میں واپس جارہے تھے تو دو مشتبہ موٹر سائیکل سواروں نے ان کا پیچھا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں پولیس مقابلہ، 5 مشتبہ ڈاکو ہلاک
ان کا کہنا تھا کہ شہری کی شناخت ناصر فاروق کے نام سے ہوئی اور ان سے خیابان سحر میں بخاری کمرشل کے قریب ساڑھے 4 لاکھ روپے چھین لیے گئے اور ملزمان نے فرار ہونے کی کوشش کی۔
مذکورہ علاقے میں گشت پر مامور پولیس ٹیم نے مشتبہ ڈکیتوں کو دیکھ لیا اور موقع پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ڈکیتی کا شکار ہونے والے شہری نے بھی ‘لائسنس یافتہ پستول’ نکالا اور ڈاکووں پر فائرنگ کی۔
فائرنگ کے نتیجے میں ایک ملزم زخمی ہوکر گر پڑا جبکہ اس کے تین ساتھی موقعے سے فراف ہونے میں کامیاب ہوئے تاہم یہ واضح نہیں ہوا کہ ڈاکو کس کی گولی سے زخمی ہوئے تھے۔
ایس ایس پی جنوبی زبیر نذیر شیخ کے مطابق پولیس نے ڈاکووں سے چھینی ہوئی رقم واپس حاصل کرلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زخمی ملزم کو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جناح ہسپتال) منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔
پولیس کو مبینہ ڈاکو کے جیب سے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ ملا، جس کے مطابق ان کی شناخت 39 سالہ زاہد حسین کے نام سے ہوئی اور ان کا تعلق بلوچستان میں اوستہ محمد سے تھا۔
مزید پڑھیں: کراچی: پولیس کا ڈاکووں سے مقابلے کے دوران شہری جاں بحق
ایس ایس پی نے کہا کہ پولیس اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ خیابان جامی سمیت حال ہی میں ہونے والی ڈکیتیوں میں مذکورہ گینگ تو شامل نہیں ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے ناظم آباد نمبر ایک میں جرائم پیشہ افراد اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران گولی لگنے سے ایک شہری جاں بحق ہوا تھا۔
ایس ایس پی وسطی مرتضیٰ تبسم نے میڈیا کو بتایا تھا کہ چپس بیچنے والا شہری جاں بحق ہوا جن کی شناخت 40 سالہ عثمان خالد کے نام سے ہوئی ہے اور اس حوالے سے تحقیقات کے احکامات بھی جاری کردیے گئے ہیں۔