ہیٹی کے صدر جووینل موئس کو ان کے گھر میں قتل کردیا گیا
ہیٹی کے صدر جووینل موئس کو مسلح افراد کے گروپ نے ان کے گھر میں قتل کردیا۔
خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ہیٹی کے قائم مقام وزیراعظم کلاوڈے جوزف نے اعلان کیا کہ صدر جووینل موئس کو گھر میں قتل کردیا گیا۔
مزید پڑھیں: ہیٹی میں بغاوت کی کوشش ناکام بنانے کا دعویٰ
کلاوڈے جوزف نے کہا کہ اب وہ ملک کا انتظام چلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مقتول صدر کی اہلیہ زخمی ہیں اور انہیں ہسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہیں جبکہ انہوں نے عوام سے پرسکون رہنے پر زور دیا اور کہا کہ پولیس اور فوج عوام کا تحفظ یقینی بنائے۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر کو ان کے گھر میں غیر ملکیوں نے قتل کردیا ہے جو انگریزی اور ہسپانوی زبان بولتے تھے۔
مقتول صدر جووینل موئس نے 2018 میں ہیٹی میں اٹھنے والے تنازعات کے باعث عام انتخابات کے التوا کے بعد خصوصی فرمان پر حکومت کر رہے تھے جبکہ ان کی مدت حکمرانی بھی ختم ہوچکی تھی۔
امریکا کے کیریبین ریجن کے ملک میں سیاسی تناو، حالیہ مہینوں میں اغوا برائے تاوان اور مسلح گینگ کے اثر و رسوخ میں اضافہ ہوگیا ہے۔
ہیٹی میں عوام کو بدترین غربت اور قدرتی آفات کا بھی سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہیٹی: یتیم خانے میں آتشزدگی سے 15 بچے ہلاک
مقتول صدر کو عوام کی جانب سے بھی مزاحمت کا سامنا تھا، جس کے باعث ان کی حکمرانی کی قانونی حیثیت بھی دھندلا گئی تھی اور 4 سال میں 7 وزرائے اعظم کو تبدیل کردیا گیا تھا اور موجودہ عبوری وزیراعظم کلاوڈے جوزف کو بھی تین مہینے کے اندر اندر تبدیل کرنے کی تجویز تھی۔
متعدد بحران
ہیٹی میں صدارتی، پارلیمانی اور مقامی انتخابات بھی ستمبر میں شیڈول ریفرینڈم کے بعد متوقع ہیں، جو کورونا وائرس کی وجہ سے دو مرتبہ ملتوی ہوگئے تھے۔
جووینل موئس کی حمایت سے کیے گئے آئینی اصلاحات میں انتظامیہ کو مضبوط کیا گیا تھا لیکن اپوزیشن اور سول سوسائٹی کی کئی تنظیموں نے اس کی شدید مخالفت کی۔
مزید پڑھیں: ہیٹی: مسافر بس راہگیروں پر چڑھ گئی،34 ہلاک
ہیٹی میں نافذ آئین 1987 میں تیار کیا گیا تھا جب اس کے وقت کے آمر ڈوالیئر کی حکومت ختم ہوئی تھی اور اس آئین کے مطابق مقبول مشاورت کی غرض سے ریفرنڈم کے ذریعے کسی قسم کی تبدیلی کی گنجائش نہیں ہے۔
ناقدین نے دعویٰ کیا تھا کہ ملک میں امن و عامہ کی خراب صورتحال کے باعث انتخابات کا انعقاد ناممکن ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، امریکا اور یورپ نے 2021 کے آخر تک آزادانہ اور شفاف پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔