موڈرنا ویکسین صرف بیرون ملک جانے والوں کو لگائی جائے گی، اسد عمر
اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ امریکا سے موصول ہونے والی موڈرنا ویکسین پڑھائی یا نوکری کی غرض سے بیرون ملک جانے والوں کو لگائی جائے گی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کو امریکا سے موڈرنا ویکسین کی 25 لاکھ خوراکیں ملی ہیں اور ساتھ ہی امریکی صدر جو بائیڈن کی کووڈ-19 پر ترقی پسند پالیسی کا شکریہ ادا کیا۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس: سعودی عرب نے یو اے ای سمیت 4 ممالک پر سفری پابندی لگادی
ان کا کہنا تھا کہ یہ ویکسین خصوصی طور پر ان افراد کے لیے ہے جو کام یا پڑھائی کے لیے ان ممالک کا سفر کررہے ہیں جو کچھ مخصوص ویکسین ہی تسلیم کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے جمعہ کو بتایا تھا کہ امریکا کی جانب سے عطیہ کی گئیں موڈرنا ویکسین کی 25 لاکھ خوراکیں پاکستان پہنچ گئی ہیں اور ویکسین لگنے کے بعد عوام معاشی اور سماجی زندگی کی طرف لوٹ سکیں گے۔
امریکی سفارتخانے میں ناظم الامور اینجلا پی ایگیلر نے کہا تھا کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے والی 25 لاکھ موڈرنا ویکسین پاکستان کو کووڈ-19 کے بحران سے نکالنے اور جان بچانے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
انہوں نے کہا تھا کہ کوویکس اور یونیسیف سمیت پاکستانی حکومت اور ہمارے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں کہ جلد از جلد ویکسین تقسیم کی جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کے مزید ایک ہزار 400 کیسز، 34 اموات رپورٹ
جب ان سے پوچھا گیا تھا کہ امریکا 2021 اور اس کے بعد پاکستان کو کتنی خوراکیں فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے کہ تو انہوں نے جواب دیا تھا کہ ہم ہر ملک کے لیے خصوصاً لاجسٹک، انضباطی اور دیگر امور کے ذریعے کام کرتے ہیں اور اس کے بعد مخصوص ویکسین اور مستقبل میں عطیہ کی جانے والی مقدار کا تعین کیا جائے گا۔
پاکستان کو فراہم کی گئی 25 لاکھ ویکسین کی یہ کھیپ امریکا کی جانب سے دنیا بھر میں ویکسین کی آٹھ کروڑ خوراکیں تقسیم کرنے کی کوشش کا حصہ ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر محفوظ ویکسین کی یکساں فراہمی ہے تاکہ کووڈ-19 کا خاتمہ کیا جا سکے۔
امریکا نے ان 8 کروڑ ویکسین کے علاوہ کوویکس کی عالمی امداد کے لیے 4ارب ڈالر دینے کا بھی اعلان کیا ہے تاکہ دنیا بھر کے عوام کی ویکسین تک رسائی میں مدد کر سکے۔
جمعہ کو عطیہ کی گئی ویکسین کے علاوہ امریکا نے پاکستانی حکومت کے ساتھ شراکت داری کو مدنظر رکھتے ہوئے کووڈ-19 کے سلسلے میں معاونت کے لیے تقریباً 5کروڑ ڈالر کی امداد بھی فراہم کی ہے۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس: سعودی عرب نے یو اے ای سمیت 4 ممالک پر سفری پابندی لگادی
مئی میں پاکستان کو کوویکس کے عالمی کوٹے سے 12 لاکھ ایسٹرا زینیکا ویکسینز بھی موصول ہوئی تھیں۔
یاد رہے کہ مشرق وسطیٰ جانے کے خواہشمند سمندرپار پاکستانی کئی دنوں سے عرب ممالک کی جانب سے منظور شدہ ویکسین کی عدم فراہم کے خلاف احتجاج کررہے ہیں اور چند دن قبل ہی اسلام آباد کے ویکسینیشن سینٹر میں مشتعل مظاہرین نے ویکسین نہ ملنے پر توڑ پھوڑ بھی کی تھی۔
کووڈ-19 ویکسین کے ڈیٹا کے جعلی اندراج کا نوٹس لے لیا گیا
سیکریٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر سارہ اسلم نے ویکسینیٹرز کی جانب سے کووڈ-19 ویکسین کے ڈیٹا کے غلط اندراج اینٹریز اور جعلی ریکارڈ اپ لوٹ کرنے کی شکایت کا نوٹس لے لیا ہے۔
انہوں نے شکایات موصول ہونے کے بعد ان ویکسینز کے ڈیٹا کی سخت مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا اور کسی بھی قسم کی بد انتظامی سے بچنے اور معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جانسن اینڈ جانسن کووڈ ویکسین ڈیلٹا قسم کے خلاف مؤثر قرار
چار رکنی فیکٹ فائینڈنگ کمیٹی مبینہ جعلی اندراج کی روک تھام اور اسٹاک کی سخت مانیٹرنگ کرے گی جس کے کنوینر ایڈیشنل سیکریٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر عاصم الطاف ہیں جبکہ اس کے علاوہ کمیٹی میں ڈپٹی ڈائریکٹر ایچ آئی ایس ڈی یو احمر خان، ڈپٹی سیکریٹری ورٹیکل پروگرام سیدہ رملہ اور ڈپٹی سیکریٹری ٹیکنیکل طارق خواجہ شامل ہیں۔
فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی ویکسین کے استعمال، ضیاع اور اسٹاک کا ڈیٹا مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ بدانتظامیوں اور جعلی اندراج کا ریکارڈ بھی مرتب کرے گی۔