• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

پاکستان میں 3 ماہ کے دوران 60 لاکھ ٹک ٹاک ویڈیوز ہٹائی گئیں، رپورٹ

شائع July 1, 2021
انتظامیہ کے مطابق پاکستان دوسری بڑی مارکیٹ ہے جہاں سے اتنی کثیر تعداد میں ویڈیوز کو ہٹایا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
انتظامیہ کے مطابق پاکستان دوسری بڑی مارکیٹ ہے جہاں سے اتنی کثیر تعداد میں ویڈیوز کو ہٹایا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن 'ٹک ٹاک' کی انتظامیہ نے قواعد کی خلاف ورزی پر 3 ماہ کے دورانیے میں پاکستان میں سے 60 لاکھ سے زائد ویڈیوز ہٹا دیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کووڈ 19 سے متعلق غلط معلومات کی تشہیر اور کمپنی کی پالیسی کے قواعد و ضوابط کے خلاف ورزی پر ویڈیوز کو ہٹایا گیا۔

مزید پڑھیں: ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق پی ٹی اے سے وضاحت طلب

انتظامیہ کے مطابق پاکستان دوسری بڑی مارکیٹ ہے جہاں سے اتنی کثیر تعداد میں ویڈیوز کو ہٹایا گیا۔

خیال رہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے 9 اکتوبر 2020 کو فحش مواد کو نہ ہٹائے جانے پر ٹک ٹاک کو ملک بھر میں بند کردیا تھا جس کے بعد کمپنی نے اپنی پالیسی سخت کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

ٹک ٹاک کی رپورٹ کے مطابق جنوری سے مارچ 2021 کے عرصے میں عالمی سطح پر 6 کروڑ ایک لاکھ 95 ہزار ویڈیوز کو ہٹایا گیا، جو ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کردہ تمام ویڈیوز کا ایک فیصد سے بھی کم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک سے جلد پابندی ختم کردی جائے گی، وفاقی وزیر آئی ٹی

غیر فعال کی گئی ویڈیوز میں سے 91.3 فیصد ویڈیوز کو ٹک ٹاک نے خود نشاندہی کے بعد جبکہ 81.8 ویڈیوز کو شکایت کی بنیاد پر ہٹایا گیا۔

کمپنی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی مارکیٹ سے ایپ نے 64 لاکھ 90 ہزار ویڈیوز کو ہٹا دیا جبکہ امریکا میں سب سے زیادہ 85 لاکھ 40 ہزار ویڈیوز کو ایپ سے خارج کردیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ہٹائی گئی ویڈیوز میں 15 فیصد 'بالغ عریانی اور جنسی سرگرمیوں' پر مشتمل تھیں۔

کمپنی کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستان میں تیار کردہ ویڈیوز پر صارف اور حکومت دونوں کی درخواستوں کے نتیجے میں پابندی عائد کی گئی۔

مزید پڑھیں: وی پی این پر ٹک ٹاک کو بند کروانے کیلئے عدالتی کارروائی

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ذمہ دار ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ہونے کی وجہ سے ٹِک ٹاک عوامی صحت کے ماہرین کے ساتھ کام جاری رکھے ہوئے ہے لیکن کووڈ 19 اور ویکسینز کے بارے میں شہریوں کو محفوظ اور مناسب طور پر آگاہ کیا جاسکے۔

2021 کی پہلی سہ ماہی میں ٹِک ٹِک کووڈ 19 کے معلوماتی مرکز کو عالمی سطح پر ایک ارب 53 کروڑ مرتبہ دیکھا گیا تھا۔

پروڈکٹ پالیسی، اعتماد اور حفاظت کے لیے ٹِک ٹاک کے ایشیا پیسیفک ریجن کے سربراہ جیمین ٹین نے کہا کہ پلیٹ فارم نے صحیح معلومات تک رسائی فراہم کی اور کووڈ 19 سے متعلق غلط معلومات کو فروغ دینے والی 30 ہزار 624 ویڈیوز کو ہٹا دیا۔

انہوں نے کہا کہ ان ویڈیوز میں سے 79.6 فیصد ویڈیوز کے خلاف شکایت موصول ہونے سے پہلے جبکہ 88.4 فیصد ویڈیوز کو اپ لوڈ ہونے کے 24 گھنٹے کے اندر ہی ہٹا دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کمپنی نے قابل اعتراض ویڈیوز کو ہٹانے کے لیے ٹیکنالوجی پر انحصار کیا ہے جبکہ ویڈیوز کے تخلیق کاروں کو ہٹائی گئی ویڈیو کلپ کو بحال کرنے کے لیے اپیل کی گنجائش بھی ہوتی ہے۔

کمپنی کے ترجمان نے بتایا کہ اپیل کے بعد غلطی سے ہٹائی گئی 20 لاکھ سے زائد ویڈیوز کو بحال کردیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024