• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

دفتر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں ڈرون حملے سے متعلق بھارتی الزامات مسترد کردیے

شائع July 1, 2021
دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کے خلاف سنگین الزامات لگا رہا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کے خلاف سنگین الزامات لگا رہا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: دفتر خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہوئے ڈرون حملے میں پاکستان کے کردار کے حوالے سے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں 'غیر ذمہ دارانہ' قرار دیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ 'پاکستان، مقبوضہ جموں و کشمیر میں مبینہ ڈرون حملے کے حوالے سے بھارتی وزیر مملکت برائے داخلہ امور کشن ریڈی کے گمراہ کن اور غیر ذمہ دارانہ بیان کو یکسر مسترد کرتا ہے'۔

خیال رہے کہ بھارتی وزیر مملکت برائے داخلہ امور نے کہا تھا کہ جموں ایئر فورس اسٹیشن حملے میں پاکستان کے کردار کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں جموں کے فضائی اڈے میں 2 دھماکے

بھارتی فضائیہ کے مطابق مقبوضہ وادی میں جموں ایئر فورس اسٹیشن کے تکنیکی علاقے میں 2 معمولی شدت کے دھماکے ہوئے تھے۔

بعد ازاں بھارتی سیکیورٹی عہدیداران نے دعویٰ کیا تھا کہ اس حملے میں دھماکا خیز ڈرونز استعمال کیے گئے، کشن ریڈی نے کہا تھا کہ تحقیقات جاری ہیں۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کے خلاف سنگین الزامات لگا رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ 'یہ الزامات پاکستان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا مہم کا مظہر ہے جو بھارتی حکومت اور بھارتی میڈیا کا خاصا ہے'۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کا بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں بچوں کے خلاف پیلٹ گن کا استعمال روکنے کا مطالبہ

بیان میں مزید کہا گیا کہ 'یہ کسی بھی الزام کو خارج کرنے کی جانی پہچانی بھارتی چال ہے کہ پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات کو منظر دھندلانے کے لیے استعمال کیا جائے اور کشمیریوں کی حق خودارادیت کے لیے جاری مقامی جدو جہد کو کمزور کیا جائے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ڈرون حملے کے الزامات بی جی پی حکومت کے بارے میں پاکستان کے ان خدشات کی تصدیق کرتے ہیں کہ وہ محدود سیاسی فوائد کے لیے دہشت گردی سے متعلق الزامات کے ساتھ پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے 'فالس فلیگ' آپریشن کر سکتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ 'انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے یا انتخابی شکست سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کارڈ بدقسمتی سے معمول بن گیا ہے اور دہلی سے مطالبہ کیا گیا کہ قابل مذمت پروپیگنڈا مہم کو روکا جائے'۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت جتنا بھی جھوٹ بولے، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے سنجیدہ جرائم سے عالمی توجہ ہٹانے میں کامیاب نہیں ہوسکتا'۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024