ہنگامہ آرائی: اسپیکر سندھ اسمبلی نے پی ٹی آئی کے 8 اراکین پر پابندی عائد کردی
اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے اجلاس میں ہنگامہ آرائی کرنے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 8 اراکین پر پابندی عائد کردی۔
اسپیکر نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ 28 جون کو ایوان کے اجلاس کے دوران اراکین صوبائی اسمبلی سعید احمد، رابستان خان، ارسلان تاج حسین، محمد علی عزیز، عدیل احمد، شاہ نواز جدون، بلال احمد اور راجا اظہر خان نے سندھ اسمبلی کی بے توقیری کی اور پارلیمانی روایات کو نقصان پہنچایا۔
آغا سراج درانی نے ایوان کی کارروائی کے رول 233 اور 257 کے تحت مذکورہ اراکین کی رواں سیشن میں شرکت پر پابندی عائد کردی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر، تقریر کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن کا احتجاج
واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا تھا اور اپوزیشن اراکین خصوصاً پاکستان تحریک انصاف کے اراکین نے اپنے رہنما کو ایوان سے خطاب کی اجازت نہ ملنے پر ایوان میں بھرپور احتجاج کیا تھا۔
صوبائی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اس وقت شروع ہوئی جب اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے کارروائی کے آغاز کے ساتھ پہلے تقریر کرنے کی کوشش کی، لیکن اسپیکر آغا سراج درانی نے یہ کہہ کر اجازت دینے سے انکار کردیا کہ پہلے سے شیڈول امور پر بات کی جائے گی اور اراکین کو ان کے نکات پر بعد میں بات کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
اس سے اپوزیشن اراکین نے اسپیکر کے خلاف احتجاج شروع کردیا، ایوان میں نعرے بازی کے دوران مظاہرین میں سے کچھ اراکین 'فولڈنگ چارپائی' لے کر آگئے اور اسے 'جمہوریت کا علامتی جنازہ' قرار دیتے ہوئے اسپیکر کے روسٹرم کے سامنے رکھنے کی کوشش کی۔
اپوزیشن اراکین نے چارپائی کو اسپیکر ڈائس کی طرف لے جانے کی کوشش کرتے ہوئے نعرے لگائے کہ جمہوریت کا جنازہ ہے، ذرا دھوم سے نکلے، چند منٹ کی جدوجہد کے بعد سارجنٹ انہیں روکنے میں کامیاب رہے۔
مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، منحرف اراکین کو باہر کردیا جائے، اپوزیشن
اسپیکر نے اپوزیشن کے اس اقدام پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایوان کی 'توہین' قرار دیا۔
بعدازاں پی ٹی آئی کے حلیم عادل شیخ نے اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کی جس میں شکایت کی گئی کہ اپوزیشن اراکین کو ایوان میں بولنے کے حق سے روکا جا رہا ہے اور اراکین کو بولنے سے روکنا اسمبلی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔