• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

حکومت سیاحت کے لیے قوانین بنا رہی ہے، وزیر اعظم

شائع June 29, 2021
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں کم از کم 15 نتھیا گلی جیسے علاقے بن سکتے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں کم از کم 15 نتھیا گلی جیسے علاقے بن سکتے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ حکومت ملک میں سیاحت کے لیے قوانین لارہی ہے۔

ناران میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'ملک میں دہشت گردی پر قابو پانے کے بعد سے سیاحت بڑھتی جارہی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'سیاحت صرف یہی نہیں کہ اچھے خوبصورت علاقے ہوں، ان کے لیے مختلف سرگرمیوں کا بھی منصوبہ بنایا جانا چاہیے اس سے لوگوں کی آمدنی بڑھتی ہے اور روزگار ملتا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ یو این ڈی پی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ خیبر پختونخوا میں سب سے تیزی سے غربت میں کمی آئی ہے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کو کہہ دیا ہے غریب عوام پر ہم بوجھ نہیں ڈالیں گے، وزیر خزانہ

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سیاحت کا آغاز صرف سڑکوں کی تعمیر سے نہیں ہوتا، سوئٹزرلینڈ نے سیاحوں کے لیے مختلف سرگرمیاں بھی فراہم کیں جہاں وہ اپنے پیسے خرچ کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ موبائل فون کی وجہ سے سیاحت میں اضافہ ہو رہا ہے، لوگ تصاویر کھیچ کر شیئر کرتے ہیں اور ہر کوئی وہاں جانا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گرمیوں میں رش کے باعث ہوٹل کے کرائے بڑھ جاتے ہیں کیونکہ اس موسم میں لوگ ٹھنڈے علاقوں میں آتے ہیں، اس لیے ایسا ہوتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ 'انہیں ریگولیٹ کرنے کے بجائے ہمیں اور مزید ہوٹلز بنانے ہوں گے'۔

انہوں نے کہا کہ 'پاکستان میں کم از کم 15 نتھیا گلی جیسے علاقے بن سکتے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: متنازع قانون سازی کا معاملہ: اسپیکر قومی اسمبلی نے کمیٹی تشکیل دے دی

ان کا کہنا تھا کہ 'اب تک انگریزوں کے بنائے گئے ریزورٹس ہیں، ہم نے تو کوئی بھی نئے نہیں بنائے، ہمیں زیاہ ہوٹل اور نتھیا گلی جیسے علاقے بنانے کی ضرورت ہے'۔

وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ حکومت نئے ریزورٹس بنانے جارہی ہے اور سیاحت کے لیے قوانین بھی بنارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ٹورازم انٹگریٹڈ زون قائم کر رہے ہیں جس میں ماحولیات بھی دیکھیں گے اور قوانین بنائیں گے'۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت نے اس مرتبہ ترقیاتی فنڈ میں سب سے زیادہ اس کام کے لیے ہی پیسے لگانے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024