ٹی ایل پی کے 69 کارکنوں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل
محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے راولپنڈی ڈویژن میں کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے 69 اراکین سمیت 218 افراد کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے فورتھ شیڈول میں شامل کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ ان 69 افراد کے علاوہ ٹی ایل پی کے مزید 39 کارکنوں کے نام کو زیر نگراں افراد کی فہرست میں شمولیت کے لیے پنجاب کے محکمہ داخلہ کو بھیجا گیا ہے، جس کے بعد کالعدم تنظیم کے کارکنوں کی تعداد 108 ہوجائے گی۔
مزید پڑھیں: ٹی ایل پی پر عائد پابندی ہٹانے کا کوئی ارادہ نہیں، وزیراعظم
ان 39 افراد میں سے 10 کا تعلق اٹک، 14 کا جہلم اور 15 کا چکوال سے ہے لیکن کسی کو بھی راولپنڈی ضلع سے فورتھ شیڈول پر رکھنے کی تجویز نہیں دی گئی۔
رابطہ کرنے پر ریجنل پولیس افسر (آر پی او) راولپنڈی عمران احمر نے فورتھ شیڈول میں ٹی ایل پی کارکنوں کے نام شامل کرنے کی تصدیق کی۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے ان کے نام فہرست میں شامل کرنے کے لیے تمام قانونی طریقہ کار پر عمل کیا ہے۔
ان 218 افراد میں سے، جن کے نام نقصان دہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے باعث فوتھ شیڈول میں ڈالے گئے تھے، 92 کا تعلق ضلع راولپنڈی، 68 کا اٹک، 14 کا جہلم اور 44 کا چکوال سے ہے۔
ٹی ایل پی کے 69 کارکنوں میں سے 39 کا تعلق ضلع راولپنڈی سے ہے جبکہ 30 اٹک سے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دینے کا معاملہ، نظر ثانی درخواست پر کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری
واضح رہے کہ کسی فرد کو کالعدم تنظیم سے تعلقات رکھنے کے شبہے میں اے ٹی اے 1997 کے تحت فورتھ شیڈول میں رکھا جاتا ہے۔
بعد ازاں ان کے نام کو موثر نگرانی کے لیے متعلقہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھیجا جاتا ہے۔
ذرائع کے مطابق راولپنڈی میں زیر نگراں افراد کی فہرست میں رکھے گئے 39 ٹی ایل پی کارکنوں میں سے 17 گھروں سے لاپتا ہیں، کیونکہ انہوں نے متعلقہ پولیس کو اطلاع دیے بغیر ہی اپنے گھر چھوڑے تھے۔
ٹی ایل پی کے 17 لاپتا کارکنوں میں سے پولیس صرف ایک ہی سے ضمانتی مچلکے حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
انسداد دہشت گردی قانون کے مطابق جس کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالا جائے وہ مستقل رہائش سے جانے اور واپسی سے قبل پولیس کو مطلع کرنے کا پابند ہے۔
فہرست میں شامل افراد ملک سے باہر نہیں جاسکتے کیونکہ ان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں بھی شامل ہوتے ہیں۔