جوہر ٹاؤن دھماکا کیس میں مزید 2 ملزمان گرفتار
لاہور: محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی جانب سے جوہر ٹاؤن دھماکا کیس میں مزید 2 ملزمان کو گرفتار کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک عہدیدار نے بتایا کہ ملزمان میں سے ایک خاتون بتائی جارہی ہیں جبکہ دوسرا پہلے سے گرفتار ملزم پیٹر پال ڈیوڈ کا قریبی دوست ہے۔
علاوہ ازیں غیر مصدقہ اطلاعات یہ بھی گردش کررہی تھیں کہ سیکیورٹی اداروں نے دھماکے میں استعمال ہونے والی بارودی مواد سے بھری کار تیار کرنے میں معاونت کرنے والے موٹر مکینک کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: جوہر ٹاؤن بم دھماکے میں استعمال ہونے والی کار کا مالک گرفتار
عہدیدار کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تفتیش کی توجہ پیٹر پال ڈیوڈ کے خلیجی ممالک کے متواتر دوروں کی جانب سے مبذول کردی ہے جہاں اس نے مبینہ طور پر 'پُر اسرار افراد' سے ملاقاتیں کیں، جس کا مقصد اس کے غیر ملکی ساتھیوں کا سراغ لگانا ہے۔
ہفتے کے روز ہونے والی گرفتاریوں کے بارے میں ذرائع نے بتایا کہ منڈی بہا الدین کے ایک گھر میں چھاپہ مار کر پیٹر پال ڈیوڈ کے دوست سجاد کو حراست میں لیا گیا، دونوں کی دوستی 15 سال پر محیط ہے اور سیکیورٹی اداروں نے سجاد کی جانب سے پیٹر پال ڈیوڈ کو کی گئی متواتر کالز اور تحریری پیغامات کا بھی سراغ لگایا۔
حکام کا کہنا تھا کہ جب پیٹر پال ڈیوڈ نے اپنی کار گوجرانوالہ میں مشتبہ دہشت گرد کے حوالے کی سجاد اس کے ہمراہ موجود تھا، ملزم سے دھماکے میں ملوث ہونے کے حوالے سے کوئی اہم معلومات حاصل نہیں ہوئی لیکن اس سے مزید تفتیش کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: 'پنجاب پولیس جوہر ٹاؤن دھماکے کے ملزمان کی گرفتاری کے قریب ہے'
خاتون کے بارے میں عہدیدار نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اسے پیٹر پال ڈیوڈ کی اطلاع پر سول سیکریٹریٹ کے قریب اس کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا، جو لاہور آمد پر ملزم سے ملاقاتیں کرتی رہتی تھی۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ پیٹر پال ڈیوڈ اور خاتون دھماکے سے ایک روز قبل سول سیکریٹری کے نزدیک رواض گارڈن میں سول سیکریٹریٹ کے نزدیک ایک ہوٹل میں مقیم تھے لیکن ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ خاتون کا دھماکے سے کوئی تعلق تھا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حال ہی میں پکڑے گئے دونوں ملزمان سے نامعلوم مقام پر تفتیش کی جارہی ہے۔
ذرائع نے وضاحت کی کہ تفتیش زیادہ تر مرکزی ملزم کے بارے میں ہے جس نے جائے وقوع پر گاڑی کھڑی کر کے دھماکا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: جوہر ٹاؤن دھماکا: پاکستان کبھی کسی کے دباؤ میں نہیں آئے گا، شیخ رشید
حملے کے 3 روز بعد بھی سی ٹی ڈی اس کی شناخت اور ٹھکانے سے ناواقف ہے تاہم تفتیش کاروں کو توقع ہے کہ وہ اسے جلد گرفتار کرلیں گے۔
دوسری جانب واقعے میں استعمال ہونے والے دھماکا خیز مواد کی نوعیت جاننے کے لیے فارنزک نتائج کا انتظار کررہے ہیں۔
سی ٹی ڈی لاہور نے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) عابد بیگ کی شکایت پر انسداد دہشت گردی اور ایکسپلوز قانون کے تحت قتل، قتل کی کوشش اور دیگر سنگین دفعات پر مقدمہ درج کیا۔
یہ خبر 27 جون 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔