• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

اپوزیشن فیٹف پر سیاست چمکانے کیلئے ملک کو نقصان مت پہنچائے، حماد اظہر

شائع June 26, 2021 اپ ڈیٹ June 27, 2021
وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ حکومت ان دنوں بے روزگار اور بیانیے کی تلاش میں ہے— فوٹو: اے پی پی
وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ حکومت ان دنوں بے روزگار اور بیانیے کی تلاش میں ہے— فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گزشتہ دو ڈھائی برس میں فیٹف پر بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں لیکن اس حوالے سے اپوزیشن کا بیانیہ افسوسناک ہے اور وہ اپنی سیاست کے لیے پاکستان کو نقصان مت پہنچائے۔

وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے ہفتہ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج کل اپوزیشن بے روزگار ہے اور ایک اچھا بجٹ آیا ہے، معاشی اعداد وشمار بڑے اچھے ہیں، انڈسٹری بھی اچھی ہے لہٰذا اپوزیشن بیانیے کی تلاش میں ہے اور جب انہیں کوئی بیانیہ نہیں مل رہا تو وہ بیانیہ تخلیق کرنا چاہ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان بدستور ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں موجود

توانائی کے مسئلے کے حوالے سے حماد اظہر نے کہا کہ گیس فیلڈ کی مینٹیننس جلد مکمل ہو گی، ہمارے ایل این جی کے دو ٹرمینلز ہیں جن کے ساتھ معاہدہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہوا اور اس معاہدے میں یہ لکھا ہے کہ 15 برس میں یہ ٹرمینلز دو دفعہ ڈرائی ڈاکنگ کرنے کا اختیار رکھتے ہیں، یہ وہ سچ ہے جو مسلم لیگ (ن) کے معاہدے میں لکھا گیا ہے، اس لیے کمال بھی آپ کررہے ہیں اور سوال بھی آپ کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ انہوں نے اسے ڈرائی آف کیا اور اس کی وجہ یہ ہے کہ بین الاقوامی ادارہ جو ان ٹرمینلز کی سیفٹی کے سرٹیفکیٹس دیتا ہے اس نے کہا ہے کہ 30 جون کے بعد آپ اس کو نہیں چلا سکتے اور اس کے امریکا کے جو مالکان ہیں انہوں نے بھی کہا ہے کہ ہم اسے نہیں چلائیں گے تو اب صرف چھ یوم کے لیے یہ جہاز اپنی جگہ سے ہٹے گا اور اس کی جگہ دوسرا جہاز لے لے گا۔

حماد اظہر نے کہا کہ اس دوران صرف دو دن کے لیے اس ٹرمینل سے گیس آؤٹ پٹ زیرو ہوگا اور دیگر ٹرمینلز سے بدستور جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس دوران کچھ کمی بیشی ہوئی تو ہم اس کے لیے متبادل انتظام بھی کررہے ہیں اور اس دوران کوئی چیلنج درپیش ہوا تو اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ ہمیں تربیلا سے بھی 50 فیصد آؤٹ پٹ مل رہی ہے، اگر یہ چیلنج درپیش نہ ہوتا اور گزشتہ برس جیسی صورتحال ہوتی تو ڈرائی ڈاکنگ کے دوران بھی ہمیں کسی قسم کی ضرورت پیش نہ آتی۔

یہ بھی پڑھیں: گیس بحران کے بجلی کی فراہمی پر اثرات ختم کرنے کیلئے حکومتی اقدامات

وزیر توانائی نے کہا کہ 29 جون سے 6 جولائی تک کے عرصہ کے لیے ہم نے متبادل بندوبست بھی کیا ہوا ہے کہ ہم دوسرے پلانٹس چلا کر اس خلا کو پُر کریں گے اور ہماری کوشش ہو گی کہ لوڈشیڈنگ نہ کرنی پڑے، اپوزیشن اب اس معاملے کو اس لیے اس قدر سنسنی بنا رہی ہے کیونکہ اپوزیشن کے پاس اور کچھ کرنے کو نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ تین، چار گیس فیلڈز کی مینٹیننس ہونی تھی لیکن ہم نے انہیں مؤخر کردیا ہے البتہ صرف ایک بڑی گیس فیلڈ ایسی تھی جس کی مینٹیننس مزید آگے نہیں کی جاسکتی تھی اس لیے اس کی مینٹیننس کا شیڈول ایک ہفتہ پہلے کردیا تھا اور 29 جون سے اس کی بحالی کے ساتھ ہی گیس دوبارہ ملنا شروع ہوجائے گی۔

حماد اظہر نے مسلم لیگ (ن) کے سابق وزیر توانائی کے تحفظات کے حوالے سے کہا کہ جب بھی ان ٹرمینلز کی ڈرائی ڈاکنگ ہوگی تو لامحالہ متبادل توانائی کا استعمال ضروری ہوگا، یہ پندرہ برس میں دو مرتبہ ہو گا۔

فرنس آئل کے استعمال کے حوالے سے حماد اظہر نے کہا کہ 17-2016 میں 30 فیصد فرنس آئل چل رہا تھا اور مسلم لیگ (ن) کے سابق وزیر توانائی ایل این جی کے پلانٹس کمیشن کرچکے تھے، 18-2017 میں 19.22 فیصد فرنس آئل پر انحصار تھا جبکہ 19-2018 میں ہم نے اپنی حکومت کے پہلے سال میں 7.5 فیصد فرنس آئل کا استعمال کیا، 20-2019 میں 3.53 فیصد اور اب21-2020 میں فرنس آئل کا استعمال 4.4 فیصد ہے اور آنے والے سالوں میں اس سے بھی مزید کم استعمال ہوگا۔

مزید پڑھیں: سندھ کے سی این جی اسٹیشنز کو ایک ہفتے کیلئے گیس کی فراہمی بند

انہوں نے کہا کہ فرنس آئل کے استعمال کی شرح گزشتہ دوبرس میں کم ترین سطح پر آگئی ہے جو آئندہ مزید کم ہوگی، اس لیے اپنی سیاست چمکانے کے لیے ایسے بیانیے دینا مناسب نہیں ہے، اب ہمیں مسئلہ یہ درپیش ہے کہ یہ تین چیزیں اکٹھی آئی ہیں، تربیلا ڈیم کا پانی نیچے چلا گیا، دوسرے نمبر پر ڈرائی ڈاکنگ پیک سیزن میں آئی لیکن پھر بھی ہم بہترین طریقے سے کریں گے اور استعدادکار کے مطابق ضروریات پوری کریں گے۔

حماد اظہر نے کہا کہ سندھ میں شارٹ فال کی وجہ ڈرائی ڈاکنگ نہیں ہے، ڈرائی ڈاکنگ کے لیے قبل ازوقت اطلاع دینا ضروری ہے تاہم ہمیں انتہائی مختصر وقت میں بتایا گیا بہرحال اب یہ چیلنج درپیش ہے تو ہم اس سے نبرد آزما ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اپنی بے روزگاری میں کافی چیزیں کررہی ہے جو نامناسب ہیں، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کی گرے لسٹنگ مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہوئی اور بلیک لسٹنگ کی تیاریاں مکمل تھیں، یہ تحفہ ان کے دور میں ملا تھا، اس سے انشا اللہ ہم جلد عہدہ برآ ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ فیٹف پر اپوزیشن کا بیانیہ افسوسناک ہے، اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے گزشتہ دو ڈھائی برس میں بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں، فیٹف کے سربراہ جو پہلے بلیک لسٹ کرنے کی باتیں کرتے تھے آج پاکستان کی تعریف کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کچھ طاقتیں چاہتی ہیں پاکستان پر فیٹف کی تلوار لٹکتی رہے، وزیر خارجہ

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سے پورے پاکستان کا فائدہ ہے، اپوزیشن کو گھبرانے کے بجائے اسے پاکستان کی جیت سمجھنا چاہیے، یہ جو تھوڑا سا چیلنج رہ گیا ہے یہ بھی ہم 12 ماہ میں پورا کرلیں گے لہٰذا اپوزیشن اپنی سیاست کے لیے پاکستان کو نقصان مت پہنچائے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024