چین نامہ: چین میں کون کون سے تہوار منائے جاتے ہیں؟ (آٹھویں قسط)
اس سلسلے کی گزشتہ اقساط یہاں پڑھیے۔
چین میں بہت سے تہوار منائے جاتے ہیں۔ ان میں سے ہر تہوار کی اپنی حیثیت اور اپنی تاریخ ہے۔ چینیوں کی اچھی بات یہ ہے کہ اس تیز ترین دور میں بھی وہ اپنی ثقافت اور اس سے جڑے تہواروں کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ آئیے، اس بلاگ میں آپ کو چین کے چند اہم تہواروں سے متعارف کرواتے ہیں۔
نیا قمری سال یا اسپرنگ فیسٹول
چین کا سب سے بڑا اور اہم تہوار نئے قمری سال کی آمد ہے۔ اسے اسپرنگ فیسٹول یعنی بہار کا تہوار بھی کہا جاتا ہے۔ اس فیسٹول کے لیے چین میں ایک ہفتے کی سرکاری چھٹی دی جاتی ہے۔ یہ سال کا وہ وقت ہوتا ہے جب پورا چین چھٹی پر چلا جاتا ہے۔ سب کچھ بند ہوجاتا ہے۔ اِکا دُکا دکانیں، مالز اور تفریحی مقامات البتہ کھلے رہتے ہیں۔
چینی عوام چاہے کہیں بھی رہ رہے ہوں، اسپرنگ فیسٹول سے قبل اپنے آبائی گھروں کو لوٹنا شروع کردیتے ہیں تاکہ نئے سال کا آغاز اپنے پیاروں کے ساتھ کرسکیں۔ سوچیں، دنیا کی سب سے بڑی آبادی ایک ہی وقت میں نقل و حرکت شروع کردے تو کیا ہوگا۔ دنیا کی سب سے بڑی سالانہ ہجرت۔ یعنی چینی سفر ہی کرلیں تو عالمی ریکارڈ بنا دیتے ہیں۔ چینیوں کے گھر لوٹنے کے اس عمل کو چینی زبان میں 'چُن یُن' کہا جاتا ہے۔ چینی حکومت اس دوران ذرائع آمد و رفت کا نظام جس طرح سنبھالتی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔
ہر سال نئی سے نئی ٹیکنالوجی لائی جارہی ہے تاکہ چُن یُن کے دوران لوگوں کا سفر پہلے سے کہیں زیادہ تیز اور آرام دہ بنایا جاسکے۔ چند سال قبل ٹرین اسٹیشنوں پر چہرہ شناسی نظام (facial recognition system) متعارف کروایا گیا تھا۔ اس سسٹم کی وجہ سے عوام کا ٹرین اسٹیشن پر قائم سیکیورٹی چیک پوائنٹس پر انتظار محض 3 سیکنڈ کا رہ گیا ہے۔ اسٹیشن پر لوگوں کی مدد کے لیے روبوٹ بھی رکھے گئے ہیں تاکہ لوگوں کو سوال پوچھنے کے لیے باقاعدہ کاؤنٹر تک بھی نہ جانا پڑے۔
چین کے نئے قمری سال کا آغاز ہر سال 20 جنوری سے 20 فروری کے درمیان ہوتا ہے۔ چینی کیلنڈر 12 سالوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ ہر سال کسی نہ کسی جانور سے منسوب ہے۔ یہ بیل کا سال ہے۔ اگلا سال چیتے کا ہے۔ چینیوں کا ماننا ہے کہ بیل کے سال میں پیدا ہونے والے لوگ بہادر، صابر، مہربان اور محنتی ہوتے ہیں۔ اسی طرح ہر سال کے حوالے سے مختلف باتیں مشہور ہیں۔
چین میں سرخ رنگ خوش قسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اسپرنگ فیسٹول پر ہر جگہ سرخ رنگ ہی نظر آتا ہے۔ سرخ لباس، سرخ سجاوٹ، حتیٰ کہ جس لفافے میں بچوں کو پیسے دیے جاتے ہیں وہ بھی سرخ رنگ کے ہوتے ہیں۔
نئے سال کے آغاز پر چین کے سرکاری ٹی وی پر ایک تفریحی پروگرام نشر کیا جاتا ہے جسے انگریزی زبان میں 'اسپرنگ گالا' اور چینی زبان میں ’چُھن وان‘ کہتے ہیں۔ یہ دنیا میں سب سے زیادہ دیکھا جانے والا تفریحی پروگرام ہے۔
چینی خاندان چُھن وان دیکھتے ہوئے ڈمپلنگز بناتے ہیں اور پھر انہیں بھاپ میں پکا کر کھاتے ہیں۔
لینٹرن فیسٹول یا لالٹین کا تہوار
نئے قمری سال کے 15 دن بعد یعنی پورے چاند پر چینی ایک اور تہوار مناتے ہیں جسے لینٹرن فیسٹول یعنی لالٹین کا تہوار کہا جاتا ہے۔ یہ تہوار اسپرنگ فیسٹول کے ختم ہونے کا اعلان کرتا ہے۔ اس کا چینی نام 'یوآن شیاؤ' ہے۔
چینی اس موقعے پر اپنے گھر، گلیاں، بازار اور مالز سرخ رنگ کو لالٹینوں سے سجاتے ہیں۔ اسپرنگ فیسٹول کی طرح اس فیسٹول پر بھی چینی سرکاری میڈیا پر ایک تفریحی پروگرام نشر ہوتا ہے جس میں مختلف فنکار اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
چینی اپنے ہر تہوار پر مخصوص کھانا کھاتے ہیں۔ اس فیسٹول پر اسٹکی رائس بالز کھائے جاتے ہیں جن کے اندر مختلف اقسام کی بھرائی کی گئی ہوتی ہے۔
چھنگ منگ تہوار
اس تہوار کو انگریزی میں 'ٹومب سوئپنگ فیسٹول' یعنی قبروں کی صفائی کا تہوار پکارا جاتا ہے۔ جیسا کے نام سے ظاہر ہے اس تہوار کو منانے کا مقصد اپنے بچھڑے ہوئے پیاروں کو یاد کرنا اور ان کی قبروں کی صفائی کرنا ہے۔
چینی اس دن صبح سویرے قبرستان جاتے ہیں اور اپنے پیاروں کی قبروں کی صفائی اور مرمت کا کام کرتے ہیں۔ وہ اپنے ساتھ پھول، نقلی کرنسی نوٹ، اگر بتیاں اور کھانے پینے کی مختلف اشیا لے کر جاتے ہیں اور انہیں قبر کے سرہانے رکھ آتے ہیں۔ چینیوں کا ماننا ہے کہ ان کے پیاروں کو دوسری دنیا میں ان چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
ٹومب سوئپنگ فیسٹول پر چین میں 3 روزہ عام تعطیل ہوتی ہے۔ یہ تہوار چونکہ بہار میں آتا ہے لہٰذا لوگ اسے منانے کے لیے پارکس کا رخ کرتے ہیں۔ ان دنوں وی چیٹ کھولو تو مومنٹس (جیسے واٹس ایپ میں اسٹیٹس ہوتے ہیں) میں پھول ہی پھول نظر آتے ہیں۔
جدید چین میں یہ تہوار اپنی اہمیت کھوتا جارہا ہے۔ نوجوان نسل کے لیے اس کی حیثیت بس ایک چھٹی کی رہ گئی ہے۔ تاہم، بڑی عمر کے افراد اس تہوار کو اب بھی اس کے روایتی انداز میں زندہ رکھے ہوئے ہے۔
ڈریگن بوٹ فیسٹول
'ڈریگن بوٹ فیسٹول' یا چینی زبان میں 'دوان وُو فیسٹول' چینی شاعر اور سیاستدان چو یوآن کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ ایک روایت کے مطابق چو یوآن ایک ریاست کے وزیر تھے۔ انہوں نے اپنے دورِ حکومت میں عوام کے لیے بہت کام کیا۔ عوام ان کی خدمات کی وجہ سے ان کا بہت احترام کرتے تھے۔
محلاتی سازشوں کی وجہ سے چو یوآن کو جلاوطنی اختیار کرنی پڑی۔ ان کی غیر موجودگی میں پڑوسی ریاست نے ان کی ریاست پر حملہ کردیا۔ اس جنگ میں ان کی فوج کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ چو یوآن کو یہ خبر ملی تو انہوں نے خود کو بھاری پتھر سے باندھ کر دریا میں چھلانگ لگا دی۔ اس دن چینی قمری کیلنڈر کے 5ویں مہینے کی 5ویں تاریخ تھی۔ ملاحوں نے انہیں ڈھونڈنے کی بہت کوشش کی لیکن ان کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ اس دن سے چینی ہر سال قمری کیلنڈر کے 5ویں مہینے کی 5ویں تاریخ کو یہ تہوار مناتے ہیں، رواں سال یہ تہوار 14 جون کو منایا گیا۔
اس تہوار کے دن مختلف شہروں میں ڈریگن کشتی ریس منعقد کی جاتی ہے۔ ڈریگن کشتی کا اگلا حصہ ڈریگن کی شکل اور پچھلا حصہ اس کی دم جیسا ہوتا ہے۔ ایسے جیسے بڑے بڑے ڈریگن دریا میں تیر رہے ہوں۔
ڈریگن بوٹ فیسٹول کا خصوصی کھانا ایک خاص قسم کی مٹھائی ہے جسے زونگ زی کہا جاتا ہے۔ یہ ابلے ہوئے چاولوں سے بنائی جاتی ہے۔ زونگ زی بنانے کے لیے ابلے ہوئے چاولوں کے اندر بھرائی کرکے انہیں مخروطی شکل دی جاتی ہے اور پھر انہیں بانس کے پتوں میں لپیٹ کر بھاپ میں پکایا جاتا ہے۔
مڈ آٹم فیسٹول
سال کے اختتام سے پہلے چینی ایک اور تہوار مناتے ہیں جس کا نام 'مڈ آٹم فیسٹول' ہے۔ یہ اسپرنگ فیسٹول کے بعد دوسرا بڑا تہوار ہے۔ یہ تہوار قمری سال کے 8ویں مہینے کے 15ویں دن یعنی پورے چاند پر منایا جاتا ہے۔ چینیوں کا ماننا ہے کہ پورا چاند خاندانوں کے اکٹھ اور کاملیت کو ظاہر کرتا ہے۔
اسپرنگ فیسٹول کی طرح اس فیسٹول پر بھی لوگوں کا اپنے آبائی گھر جانا اور بطور خاندان اکٹھے ہونا لازمی ہوتا ہے۔ فیسٹول کی رات پورا خاندان اکٹھے بیٹھ کر چاند دیکھتا ہے اور اس کی خوبصورتی کی تعریف کرتا ہے۔
یہ تہوار عموماً چین کے قومی دن کے قریب آتا ہے۔ چین میں قومی دن کی تقریبات کے لیے ہفتے بھر کی چھٹی دی جاتی ہے۔ اس لیے چینیوں کو اس تہوار کے لیے گھر جانے اور اپنے پیاروں سے ملنے کا وقت مل جاتا ہے۔
مڈ آٹم فیسٹول پر مون کیک کھائے جاتے ہیں جو پورے چاند کی طرح گول شکل کے ہوتے ہیں۔ مون کیک کے اندر مختلف چیزوں جیسے گلاب کی پتیوں، خشک میوہ جات یا انڈے کی نمکین زردی کی بھرائی کی جاتی ہے۔
ان تہواروں کے علاوہ ہر علاقے کے اپنے الگ تہوار ہیں۔ اسی طرح اقلیتوں کے بھی اپنے تہوار ہیں جو وہ اپنے مطابق مناتے ہیں۔ یہ 5 تہوار پوری قوم کے ہیں اور وہ انہیں مکمل جوش و جذبے سے مناتے ہیں۔ اگر آپ کبھی چین آنا چاہیں تو اپنا ٹرپ ان میں سے کسی تہوار کے قریب پلان کریں تاکہ آپ بھی ان تہواروں کے جشن کا حصہ بن سکیں۔
تبصرے (2) بند ہیں