• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

کن بچوں میں کووڈ 19 کی شدت زیادہ ہونے کا خطرہ ہوتا ہے؟

شائع June 22, 2021
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

طبی پیچیدگیوں کی تاریخ اور پہلے سے مخصوص بیماریوں کے شکار بچوں میں کووڈ 19 سے متاثر ہونے پر شدت سنگین ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

طبی جریدے جاما نیٹ اورک اوپن میں شائع تحقیق میں بچوں میں کووڈ 19 کی سنگین شدت کے خطرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیق میں 800 ہسپتالوں میں کووڈ کے باعث زیرعلاج رہنے والے 43 ہزار بچوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا تھا۔

محققین نے دریافت کیا کہ 28.7 فیصد مریض پہلے سے کسی بیماری کا شکار تھے جن میں دمہ (10.2 فیصد)، دماغی نشوونما کے مسائل (3.9 فیصد)، ذہنی بے چینی اور ڈر سے متعلق امراض (3.2 فیصد)، ڈپریشن سے منسلک امراض (2.8 فیصد) اور موٹاپا (2.5 فیصد) سب سے عام تھے۔

ذیابیطس ٹائپ 1 سے متاثر بچوں میں ہسپتال میں داخلے کا خطرہ زیادہ دریافت کیا گیا جو 4.1 فیصد ہے جبکہ موٹاپا 3.07 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔

2 سال سے کم عمر بچوں میں کووڈ کی سنگین شدت کے باعث ہستپال میں داخلے کا باعث بننے والے عناصر میں قبل از وقت پیدائش، دائمی اور پیچیدہ امراض قابل ذکر رہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ پہلے سے مختلف امراض کے شکار بچوں میں کووڈ 19 کی سنگین شدت کی روک تھام کے لیے احتیاطی تدابیر اور ویکسین کی ترجیحات جیسے اقدامات کیے جانے چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024