• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

میشا شفیع-علی ظفر کیس: گواہ لینا غنی کی جرح مکمل

میشا شفیع نے اپریل 2018 میں علی ظفر پرجنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے—فائل فوٹوز: فیس بک/ انسٹاگرام
میشا شفیع نے اپریل 2018 میں علی ظفر پرجنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے—فائل فوٹوز: فیس بک/ انسٹاگرام

گلوکار علی ظفر کی جانب سے گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف دائر کیے گئے ہتک عزت کے کیس کی سماعت میں میشا شفیع کی گواہ لینا غنی کی جرح مکمل ہوگئی۔

لاہور کی سیشن کورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج اظہر اقبال رانجھا نے گلوکار علی ظفر کے ہتک عزت کے دعویٰ پر سماعت کی۔

دورانِ سماعت عدالت میں پیش ہونے والی میشا شفیع کی گواہ لینا غنی کے بیان پر علی ظفر کے وکیل نے جرح کی۔

مزید پڑھیں: میشا شفیع-علی ظفر کیس: لینا غنی جرح کیلئے دوبارہ طلب

علی ظفر کے وکیل نے لینا غنی سے پوچھا کہ آپ نے الزامات لگائے مگر آپ کی بہن نے علی ظفر کو میسیجز کیے کہ انہیں بھارتی اداکاروں سے ملوایا جائے جس پر لیناغنی نے کہا کہ میں اپنی بہن کے حوالے سے جوابدہ نہیں۔

اس پر وکیل نے سوال کیا کہ آپ نے اپنے بیان میں کہا کہ آپ کو علی ظفر کے مداحوں نے دھمکیاں دیں مگر جو دستاویزات ہیں ان کے مطابق تو آپ پر عورت مارچ اور اسکے نعروں کی وجہ سے تنقید کی گئی تھی۔

وکیل کے سوال کے جواب میں لینا غنی نے کہا کہ جنہوں نے تنقید کی وہ علی ظفر کے ہی مداح ہیں۔

علی ظفر کے وکیل نے جرح کی کہ کیا آپ نے شہرت حاصل کرنے کے لیے علی ظفر پر الزامات عائد نہیں کیے تھے جس سے لینا غنی نے انکار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: میشا شفیع-علی ظفر کیس: عفت عمر جرح کے لیے پیش نہ ہوسکیں

سماعت کے دوران علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اب میشا شفیع کو بلانا چاہیے ورنہ دو ماہ اسی میں گزر جانے ہیں کہ ان کا ویڈیو لنک سے بیان ریکارڈ کروایا جائے جس پر عدالت نے قرار دیا کہ اگلے گواہ کے بعد اس معاملے کو دیکھیں گے۔

بعدازاں لینا غنی کے بیان پر جرح مکمل ہونے پر عدالت نے ایک اور گواہ کو طلب کرتے ہوئے سماعت 5 جولائی تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ یہ کیس علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف دائر کیا گیا تھا، ہتک عزت کا مذکورہ کیس علی ظفر نے اس وقت دائر کیا تھا جب گلوکارہ نے ان پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے۔

میشا شفیع نے اپریل 2018 میں اپنی ٹوئٹس میں علی ظفر پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے۔

جس کے بعد انہوں نے گورنر پنجاب اور محتسب اعلیٰ پنجاب میں علی ظفر کے خلاف جنسی ہراسانی کی شکایت بھی دائر کروائی تھیں مگر دونوں جگہوں سے ان کی درخواست مسترد کردی گئی تھی۔

میشا شفیع اور علی ظفر کے درمیان جاری اس کیس کو 2 سال مکمل ہونے کو ہیں مگر تاحال کیس کا فیصلہ نہیں ہوسکا اور یہ کیس ملک کا اہم ترین ہتک عزت کا کیس بن چکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024