• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

اسلام آباد: طالبعلم کا جنسی استحصال کرنے والے دو طلبہ کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا

شائع June 20, 2021
دونوں طلبہ سوشل میڈیا کے ذریعے متاثرہ طالبعلم سے رابطے میں تھے— فائل فوٹو: رائٹرز
دونوں طلبہ سوشل میڈیا کے ذریعے متاثرہ طالبعلم سے رابطے میں تھے— فائل فوٹو: رائٹرز

یونیورسٹی ہاسٹل میں مبینہ طور پر طالب علم کا جنسی استحصال کرنے کے الزام میں انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے دو طلبہ کو جامعہ سے نکال دیا گیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ متاثرہ طالبعلم قائداعظم یونیورسٹی سے تعلق رکھتا ہے جو دیگر دو طلبہ سے ملنے ہاسٹل جا رہا تھا۔

مزید پڑھیں: طالبعلم کے ساتھ مبینہ بدفعلی: مفتی عزیز الرحمٰن کے خلاف مقدمہ درج

ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی کے سینئر عہدیدار ماسون یاسین زئی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں طلبہ سوشل میڈیا کے ذریعے متاثرہ طالبعلم سے رابطے میں تھے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ جمعہ کو علی الصبح پیش آیا، متاثرہ لڑکا ہاسٹل سے نکلا اور فوراً فرش پر گر پڑا جسے دیکھ کر محافظ بھاگتا ہوا اس کے پاس آیا، ہاسٹل میں موجود سیکیورٹی آفیسر جائے حادثہ پر پہنچے اور طالب علم کو ہسپتال لے گئے۔

یونیورسٹی کے سینئر عہدیدار نے مزید بتایا کہ واقعے کی تصدیق اس وقت ہوئی جب سیکیورٹی آفیسر نے ہاسٹل میں چھاپہ مارا، لڑکے کا استحصال کرنے والے دونوں افراد غیرقانونی طور پر وہاں مقیم تھے کیونکہ ان کے ناموں پر کمرہ تفویض نہیں کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں طالب علم کا ’جنسی استحصال‘، 4 ملزمان گرفتار

انہوں نے مزید کہا کہ لڑکے سے بدفعلی کرنے والے دونوں طلبہ انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی کے طالبعلم تھے جنہیں یونیورسٹی سے نکال دیا گیا ہے جبکہ اسٹوڈنٹس ڈسپلنری کمیٹی کے سربراہ کو بھی برطرف کردیا گیا ہے۔

ماسون یاسین زئی نے کہا کہ ہاسٹل میں غیرمتعلقہ اور باہر کے افراد کے داخلے پر یونیورسٹی کے سربراہ بھی اپنی ملازمت گنوا سکتے ہیں، سیکیورٹی انچارج سے بھی اس بارے میں سوال کیا گیا تھا کہ طلبہ ہاسٹل میں کیسے رہ رہے تھے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا واقعے کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے تو انہوں نے بتایا کہ متاثرہ لڑکا اس معاملے کی پیروی نہیں کرنا چاہتا، جب خود متاثرہ فرد ہی معاملے کی پیروی نہیں کرنا چاہتا تو ہم اس معاملے کو کیسے آگے لے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے تمام ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پیر کو اس واقعے کی ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے گی اور اس شرمناک واقعے کے ذمے دار ہر فرد کو سزا دے کر مثال بنایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: مظفرگڑھ: دو شاگردوں سے مبینہ بدفعلی کرنے والا استاد گرفتار

ذرائع نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تین سیکیورٹی عہدیداروں سے تفتیش کی جارہی ہے اور اس واقعے میں ملوث دیگر افراد کے نام بھی منظر عام پر آنے کا امکان ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024